ادارۂ ترقیات کراچی میں کھل کر بدعنوانی شروع، پارکنگ کی جگہ پر تعمیرات جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

KDA regrets killing of officers

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:   ادارہ ترقیات کراچی میں کرپشن کھل کر ہونے لگی۔سرجانی ٹاون سیکٹر 4-B پلاٹ نمبر SB-01 تا SB-07 پارکنگ کے لیے مختص جگہ پر بلا روک ٹوک مبینہ لینڈ گریبر رحیم جتوئی نامی نام نہاد بلڈر موبائل مارکیٹ کی تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

باخبر ذرائع نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ اس گھناؤنے کام  میں رحیم جتوئی کو ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ محمد قاسم، ایکسیئن انجینئرنگ سیّد سمیع،سعید (سعید کالا) کی سرپرستی حاصل ہے۔ایگزیکٹو انجینئر لینڈ سرجانی سیّد محسن رضا نے محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کو مختلف اوقات میں 6 خط لکھے تاہم محمد قاسم نے کسی ایک خط کا بھی جواب نہیں دیا۔ 

محمد قاسم نے اس پر کسی قانونی کاروائی کی زحمت بھی نہیں کی بلکہ خطوط کے بعد کرپشن کے نرخوں میں اضافہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر لاکھوں روپے مزید وصول کر لیے۔محسن رضا نے پہلا خط 16 دسمبر 2019 کو لیٹر نمبر NO.E.E(Land)/Sch.41/Sur.Town/2019/602 بھیجا تاہم اس کا کوئی جواب نہ ملا۔

پھر دوسرا خط 18 دسمبر 2019 کو لکھا گیا،تیسرا خط 30 دسمبر 2019 کو لکھا گیا، چوتھا خط یکم جنوری 2020 کو پانچواں خط 6فروری 2020 کو بھیجا گیا۔ چھٹا خط 14 فروری2020 کو لیٹر نمبرNO.E.E(Land)/Sch.41/Sur.Town/2020/96 ارسال کیا تھا جسے باقاعدہ 17 فروری 2020کو وصول کیا گیا۔ 

 اس وصولی کی مہر بھی کاپی پر ثبت ہے تاہم کرپشن کے ذریعے بھاری نذرانے وصول کرنے والے مذکورہ افسران جنہیں  سابق ڈائریکٹر لینڈ عبدالقدیرمنگی اور چیف انجینئر نوید اظہار کی مکمل سر پرستی حاصل تھی۔کارروائی کی بجائے وہ اپنے سرپرستوں کو بھی مبینہ طور پر حصہ پہنچاتے رہے۔

اس پورے کھیل میں ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے ڈاکٹر سیف الرحمان کا کردار انتہائی مشکوک ہو چکا ہے کیونکہ  جتنے بھی خط ارسال کیے گئے، ان کی ایک کاپی ڈی جی سیف الرحمان کو بھی بھیجی گئی تھی۔ حیرت انگیز طور پر اب تک اس غیر قانونی موبائل مارکیٹ کے خلاف ڈی جی سیف الرحمان  نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

مزید یہ کہ جب سے خطوط بھیجے گئے ، تعمیرات میں تیزی آچکی ہے۔ادارۂ ترقیات کراچی نے نہ تو نام نہاد بلڈر رحیم جتوئی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی نہ ہی تعمیرات کے خلاف انہدامی کاروائی کی گئی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ادارہ ترقیات کے محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کے ڈائریکٹر اطہر حسین کو بنا کر تمام امور قاسم سے انجام دلوائے جا رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں سرجانی میں ہی رہائشی مکانات جہاں عوام رہائش پذیر تھے، انہیں بے دخل کر کے قاسم نے درجنوں مکانات مسمار کر دیے جس سے غریب افراد بے گھر ہو گئے ۔ اس کاروائی کو سپریم کورٹ کے احکامات کی بجا آوری کا نام دیا گیا  تاہم اس غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ادارتی افسر کے خطوط کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق جب یہ مارکیٹ آباد ہو جائے گی اور نام نہاد بلڈر دکانداروں سے تمام رقم وصول کر چکا ہوگا،  تب اس مارکیٹ کو مسمار کر کے کے ڈی اے کامیاب کارروائی کے جھنڈے گاڑے گا۔اس حوالے سے وہ دکانداران جنہوں نے دکانیں بک کرادی ہےاپنی رقوم ڈوبتی دیکھ رہے ہیں۔ 

اپنی رقم ڈوبتی دیکھ کر متاثرہ  دکانداران اب وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ اور ڈی جی کے ڈی اے سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ نوٹس لیں جبکہ سپریم کورٹ سے بھی اپیل ہے کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کا نوٹس لے کر ملوث افسران کو سخت سزائیں دیں۔

Related Posts