ایبٹ آباد میں مقدسات کی توہین پر مبنی کتاب لکھنے والا مصنف گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Author arrested for writing book on blasphemy in Abbottabad

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایبٹ آباد :تھانہ بکوٹ میں صحابہ کرام ؒ اورعلماء کرام کی گستاخی پر مبنی متنازعہ کتاب فضائل اہلبیت رضہ اللہ عنہ وسانحہ کربلاکے مصنف نعیم عباسی کے خلاف احتجاج کے بعدمقدمہ زیر دفعہ 298۔اے درج کرنے کے بعد ملزم نعیم عباسی کو ایبٹ آباد شہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایم ایم نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق ایبٹ آباد کے تھانہ بکوٹ کے گاؤں بیروٹ کے رہائشی نعیم احمد عباسی ولد خاقان عباسی نے ایک کتاب لکھی ، جس کے عنوان کے برعکس صحابہ کرام ؒ اور جید علماء کرام کی گستاخی کی گئی ہے ۔ 400 صفحات پر مبنی کتاب کہوٹی بازار ،بیروٹ ایبٹ آباد کے اسلامیہ پبلشرز نے شائع کی ہے ۔

کتاب میں مبینہ طور پر ہر صفحہ پر گستاخی کی گئی ہے، متنازعہ کتاب اور سید امیر معاویہ رضی اللہ کی شان میں مبینہ گستاخی پر بلال افتخار عباسی سکنہ ترمٹھیاں بیروٹ نے علماء کرام کی بڑی تعداد کو جمع کیا اور ایک تحریر ی درخواست تھانہ بکوٹ کو دی گئی جس میں لکھا گیا کہ اگر اس مصنف کو گرفتار نہ کیا گیا تو علاقہ کا صدیوں سے قائم امن تباہ ہو جائے گا ۔

ادھر معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ مصنف نعیم عباسی پیشہ کے اعتبار سے ڈرائیور تھا جس نے بعد ازاں موبل آئل کی ڈسٹری بیوشن کاکام شروع کی ، اس کی دینی تعلیم کسی بھی ادارہ سے نہیں ہے جبکہ عصری تعلیم اس نے مڈل تک حاصل کررکھی ہے۔

اس نے ایک چند برس قبل ایک کتاب تاریخ عباسیہ کے حوالے سے لکھی ، جس کو علاقہ کی کم علم عوام میں پذیرائی ملی ، جس کے بعد اس نے ایک اور کتاب لکھی جس میں مصنف کا کہنا یہ تھا کہ برصغیر کے جید علما ء کرام بعض احادیث (ضعیف ) کا کتمان کرتے ہیں اس لئے میں ان احادیث کو کتاب میں شامل کر کے احقاقِ حق کرنا چاہتا ہوں ۔اس موقع پر علماء کرام نے مصنف کو پیشکش کی وہ شرعی بنیادوں پر اس کی صحیح رہنمائی کرنے کو تیا رہیں تاہم حیرت انگیز حد تک کتاب کی تالیف سے ہی انکار کر دیا ۔

بکوٹ کے علماء کرام اور سماجی رہنماؤں نے اس موقع پر باہمی مشاورت کے بعد تھانہ میں مصنف پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی جس کے بعد تھانہ بکوٹ میں 298اے کے تحت مقدمہ نمبر 112/2021 درج کر لیا گیا ہے ۔جس کے بعد تھانہ بکوٹ پولیس نے چھاپہ مار کر ایبٹ آباد سے مصنف کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور آج اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد عدالت نے ملزم نعیم عباسی کو ہری پور سینٹرل جیل روانہ کر دیا ہے۔دوسری جانب صاحبزادہ پیر حسین احمد بکوٹی ،مولانا زاہد عباسی ،مفتی حسنین عباسی ،مفتی اسرار، مولانا زکیر، مولانا کفیل، مفتی جواد ،بنیامین قریشی ،مولانا اختر، محمد ارشد سمیت دیگر نے اس موقع پر تھانہ بکوٹ کی حدور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ کتاب کا مصنف نعیم عباسی پیشہ کے لحاظ سے ڈرائیور اور تعلیمی لحاط سے کم علم شخص ہے ۔

علماء کرام نے اس موقع پر پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ ہم نے نعیم عباسی کو بار بار منع کیا کہ وہ پرامن علاقہ سرکل بکوٹ میں کسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر شان صحابہ کرام اور علماء کرام کی گستاخی نہ کرے تاہم اس کے باوجود اس نے اپنی کتاب میں قابل اعتراض مواد شائع کیا ہے۔مقررین نے کہا کہ ہم سب مسالک اور اہلبیت کے ماننے والے صحابہ کرام کے غلام ہیں مگر اس شخص نے ہر صفحے پر توہین آمیز کلمات لکھے ہیں جس پر ہم احتجاج کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

سجادہ نشین بکوٹ شریف حسین احمد بکوٹی نے اس موقع پر کہا کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ مذہب کے معاملے پر ہمارا امتحان لے، ہم پُرامن ہیں مگر اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہمیں علاقہ کا امن پیارا ہےاور صحابہ کرام کی عزت پر جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد کی انتظامیہ ان مسلسل واقعات کو دیکھے کہ کون لوگ اس پرامن خطے میں نفرت انگیزی کرکے فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں ۔علماء کرام نے مطالبہ کیا کہ مصنف نے جہاں سے فنڈنگ کے اشارے کتاب میں دیئے ان کو چیک کیا جائے ۔

اس موقع پر سرپرست علی عباسیہ ویلفیئر ٹرسٹ محمد مصدق عباسی نے اپنے پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ عباسیہ ویلفیئر ٹرسٹ کے فعال رکن نے ایک گستاخانہ کتاب لکھی ہے جس کی وجہ سے انہیں عباسیہ ویلفیئر ٹرسٹ سے نکال دیا گیا ہے،آئندہ ان کا اس ویلفیئر سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

معلوم رہے کہ مذکورہ علاقہ میں دینی و عصری تعلیمی تناسب بہت زیادہ ہے جبکہ ناخواندگی کا تناسب انتہائی کم ہے ،جس کی وجہ سے تھانہ میں لڑائی ، جھگڑے کے کیسز کی تعداد بھی کم ہے تاہم علاقہ میں مذہبی کشیدگی کو یہ دوسرا واقعہ ہے ۔ اس سے قبل مفتی حنیف قریشی کی اشتعال انگیز تقریر پر انہیں سخت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

نمائندہ ایم ایم نیوز نے تھانہ بکوٹ کے ہیڈ محرر مجاہد سے رابطہ کیا تو ان کو کہنا تھا کہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ریمانڈ لینے کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے ملزم کو ہری پور سینٹرل جیل بھیج دیا ہے ۔ مجاہد نے بتایا کہ ملزم سے متنازعہ کتابیں ضبط کر لی گئیں ہیں ۔

Related Posts