جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی اقربا پروری ہے، ڈاکٹر لبنیٰ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی اقربا پروری ہے، ڈاکٹر لبنیٰ
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی اقربا پروری ہے، ڈاکٹر لبنیٰ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی خطرہ میں پڑ گئی۔

حکومت سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن نے 23 جون کو وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالا تھا، جب کہ سرچ کمیٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو بھیجی جانے والی سفارشات میں ان کا دوسرا نمبر اور پہلے نمبر پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر ڈاکٹر لبنی بیگ کو رکھا گیا تھا ۔ جس کے باوجود پہلے نمبر کے بجائے دوسرے نمبر کے امیدوار کو سندھ حکومت نے وائس چانسلر مقرر کردیا تھا۔

جس کے بعد سرچ کمیٹی کی سفارشات میں پہلے نمبر آنے والی خاتون پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ انصاری بیگ عدالت سے انصاف کے لئے رجو ع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جناح سندھ یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے تلاش کمیٹی نے مجھے بطور امیدوار 70 نمبر دے کر پہلی نمبر رکھا تھا اور ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر امجد سراج میمن کو 67 نمبر دے کر دوسرے نمبرپر جب کہ ڈاکٹر خواجہ مصطفیٰ قادری کو 48 نمبر دے کر تیسرے نمبر پر شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔

عدالت نے دائر کردہ درخواست کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے نئے تعینات ہونے والے  ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی حتمی فیصلے سے مشروط کر دی ہے۔

درخواست میں ڈاکٹر لبنی بیگ نے موقف اختیار کیا ہے کہ اقرباء پروری کی بنیاد پر ڈاکٹر امجد سراج میمن کو وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ جسکی وجہ سے  میرٹ کی صریحاً خلاف ورزری کی گئی ہے ، لہذاہ پہلے نمبر کی امیدوار کو وائس چانسلر تعینات کرکے میرٹ پر فیصلہ کیا جائے اور ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی کالعدم کی جائے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے خصوصی استدعا کی کہ حتمی فیصلے تک تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے تاہم عدالت نے دونوں فریقین کے علاوہ حکومت کے متعلقہ افسران کو بھی نوٹس جاری کر دیئے ہیں ۔اور اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

ڈاکٹر لبنی نے اپنے کیس میں عدالت ہی ایک فیصلے کا حوالہ دیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی  کے وائس چانسلر کے امیدواروں کی حتمی لسٹ میں دوسرے نمبر کے امیدوار ڈاکٹر نوشاد شیخ کو ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا جب کہ پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر سعید قریشی نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس کے بعد ان کو عدالت نے وائس چانسلر مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: میٹرک بورڈ کے چیئرمین نے سفارش پر لیٹ فیسیں معاف کرنا شروع کردیں

Related Posts