مقبوضہ کشمیرمیں حالات معمول پر واپس آنے کا بھارتی وزیر داخلہ کا بیان سراسر جھوٹ ہے ،حریت کانفرنس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir IOK
مقبوضہ کشمیرمیں حالات معمول پر واپس آنے کا بھارتی وزیر داخلہ کا بیان سراسر جھوٹ ہے ،حریت کانفرنس

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیرمیں حالات واپس معمول پر آگئے ہیں۔

ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس کے مطابق کے مطابق امیت شاہ نے بدھ کے روز بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجہ سبھا میں پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ کشمیر میں حالات معمول پر آگئے ہیں اور وہ خوش ہیں کہ پانچ اگست سے پولیس فائرنگ سے ایک بھی شخص کی جان نہیں گئی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں امیت شاہ کے دعوئوں کو سراسر بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران بھارت مخالف مظاہروں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوںکے دوران 36بیگناہ کشمیریوںکو شہید کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر خاص طور پر وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقے مسلسل فوجی محاصرے میں ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ چپے چپے پر موجود ہزاروں بھارتی فوجیوں کی موجودگی ایک خوفناک منظر پیش کر رہی ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ پانچ اگست سے بھارتی فوجیوںکی طرف سے پرامن کشمیری مظاہریں پر گولیاں اور پیلٹ چلانے اور آنسوگیس کے گولے برسانے کے باعث 852افراد شدیدزخمی ہوئے جبکہ کم عمر لڑکوں، سیاست دانوں، حریت رہنمائوں، وکلا ، تاجروں اور سماجی کارکنوں سمیت 15ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ۔

قابض انتظامیہ نے پانچ اگست سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور مقبوضہ علاقے کی دیگر بڑی مساجد میں لوگوں کو نماز جمعہ ادانہیں کرنے دی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں گوکہ لینڈ لائن اور پوسٹ پیڈ موبائل فون سروسز محدود حد تک بحال کر دی ہیں تاہم انٹرنیٹ سروس معطل طور پر معطل کر رکھی ہے۔

مقبوضہ وادی میں پری پیڈ موبائل فون سروس بھی کام نہیں کر رہی اور مواصلاتی ذرائع کی اس معطلی کے باعث لوگوںکو سخت مشکلات کا سامناہے۔ انہوں نے کہا کہ دکانیں بند ہیں جبکہ دفاتر، سکول اور کالجز ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ لوگوں کو اشیائے ضروریہ اور زندگی بچانے والی ادویات کی قلت کا سامنا ہے ۔

ترجمان نے استفسار کیا کہ امیت شاہ اس طرح کی ابتر صورتحال کو کیسے معمول کے مطابق قرار دسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ جن اعداد وشمار کا حوالہ دے رہے ہیں وہ جموں کے کچھ ہندو اکثریتی علاقوں سے متعلق ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) جیسی بھارتی خزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی امیت شاہ کے دعوئوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے اگر کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے تو پھر سیاسی رہنما کیوں زیر حراست اور انٹرنیٹ معطل ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سول سوسائٹی کی کئی رپورٹوں کا حوالہ دیا جاسکتا ہے جن سے امیت شاہ کابیان جھوٹا ثابت ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی ڈھٹائی، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کو نارمل قرار دے دیا

Related Posts