ائیر چیف کی فواد چوہدری سے ملاقات، ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تعاون کی یقین دہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mujahid Anwar Khan called on fawad chaudhry

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : سربراہ پاک فضائیہ ایئر مارشل مجاہد انور خان نے ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سول ملٹری تعاون کے فروغ کیلئے پاک فضائیہ کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

بدھ کو چیف آف ایئر اسٹاف ایئرمارشل مجاھد انور خان نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا،ایئر مارشل مجاھد انور خان نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری سے بھی ملاقات کی۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سربراہ پاک فضائیہ کو وزارت میں جاری منصوبوں کے بارے آگاہ کیا۔

ائیر چیف نے فواد چوہدری کی سربراہی میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کارکردگی کو سراہا۔ملاقات میں ٹیکنالوجی کے شعبہ میں پاک فضائیہ اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے مابین باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں سول،ملٹری انٹرفیس کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سربراہ پاک فضائیہ ایئر مارشل مجاہد انور خان نے ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سول ملٹری تعاون کے فروغ کیلئے پاک فضائیہ کے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

مزید پڑھیں:نامساعدحالات میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں تہلکہ مچانے والے نبیل حیدر کی داستان حیات

پاکستان میں سول مقاصد کے لیئے ڈرون ٹیکنالوجی میں بھی وزارت سائنس اینڈ ٹیکانالوجی اور پاک فضائیہ کے اشتراک پر گفت و شنید کی گئی۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا زراعت کے شعبہ میں ڈرون ٹیکناکوجی کے استعمال کے بارے بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان میں زراعت کے شعبہ میں برق رفتار ترقی ممکن ہوسکے گی۔

ایئر چیف نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو ڈرون ٹیکنالوجی میں پاک فضائیہ کی بھرپور تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کروائی۔ ایسے اشتراک سے چند ماہ میں ہی پورے ملک میں پاکستانی ساختہ ڈرون کی پیداوار کی راہ ہموار ہوسکے گی۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پاک فضائیہ کی ملکی دفاع کیلئے ناقابل فراموش خدمات پر تبصرہ کرتے ہوئے 27 فروری کو بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مستقبل کی جنگوں کا انحصار ایئرواسپیس ٹیکنالوجی پر ہوگا اور جنگ کے نتیجے کا تعین کسی بھی ملک کی فضائیہ کی استعداد کریگی۔ ملاقات میں سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارشد محمود بھی موجود تھے۔

Related Posts