میری ایپ محفوظ ہے، جب اپنی کمپنی بناؤں گا تو ٹیلی گرام کا سرور چھوڑ دونگا۔ نبیل حیدر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی :واٹس ایپ طرز کی نئی ایپلی کیشن “ایف ایف میٹنگ”تیار کرنیوالے شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا کے رہائشی نویں جماعت کے طالب علم نبیل حیدر کا کہنا ہے کہ اس کی فیملی میں والدین اور چھوٹا بھائی شامل ہے ، والد کی ملازمت کچھ عرصہ قبل چھوٹ گئی تھی تب والدین کے لیے مجھےاور چھوٹے بھائی کو پڑھانا مشکل ہو گیا تھا۔

ایسے میں والدین نے مالی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ میری پڑھائی جاری رکھی جائے جس بنا پر چھوٹے بھائی کو اسکول سے اٹھالیا گیا۔ نبیل حیدرنے بتایا کہ مجھے اب تک افسوس ہے کہ میری پڑھائی کی خاطر والدین نے میرے چھوٹے بھائی کو اسکول سے اٹھا لیا تھا جو اب تک اسکول نہیں جا سکا۔

میرے والد پر مجھے فخر ہے جنہوں نے حلال رزق کمانے کے لیے نہ صرف چھولے اور ڈونٹ گھر میں بنا کر سائیکل پر فروخت کیے بلکہ گھر اور میری تعلیم کے اخراجات بھی بڑی محنت سے پورے کیے ، تب ہی میں نے ٹھان لیا تھا کہ اپنے والدین کے لیے کچھ کرنا چاہیے تاکہ ان کا سر فخر سے بلند ہو اور ہماری مالی مشکلات ختم ہو سکیں، اسی کوشش میں میں نے یہ ایپلی کیشن تیار کی ۔

میں نے والد کو بتایا کہ مجھے کچھ ایسا کارنامہ انجام دینا ہے جس سے ہمیں کامیابی مل سکے ، میں نے ان سے لیپ ٹاپ کی فرمائش کی ، کافی روز رقم کا انتظام کر کے والد نے مجھے ایک پرانا لیپ ٹاپ خرید کر دیا تھا۔پرانا اور غیر معیاری ہونے کے باعث مجھے اس کے استعمال میں شدید مشکلات پیش آئیں مگر مجبوری میں سب کرنا پڑتا ہے۔

اپنی اس کاوش پر نبیل حیدر نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ میری اس کاوش کو تنقید کا نشانہ اس ضمن میں بنا رہے ہیں کہ میں نے ٹیلی گرام سے اپنی ” ایف ایف میٹنگ ” کو منسلک کر رکھا ہے لیکن میں ان کی اس تنقید سے افسردہ نہیں ہوں ، یہ ان کا حق ہے کہ وہ تنقید کریں مگر میں یہ بات بتا دوں کہ میں اپنے گھر کے مالی حالات کے باعث اپنا سرور خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔

اس لیے میں نے ٹیلی گرام کا سرور استعمال کیا ہے تاہم جب میں اپنی کمپنی بنا لوںگا تو اپنا سرور بھی لے لونگا پھر ” ایف ایف میٹنگ ” اپنے سرور پر چلی جائے گی اور اس سے ٹیلی گرام کا کوئی تعلق نہیں ہوگا لیکن ابھی یہ میری مجبوری تھی کیوں کہ میں سرور لینے رقم لینے کی ضرورت ہوتی جو فی الحال میرے پاس نہیں ہے۔

نبیل حیدرکا کہنا تھا کہ ایف ایف میٹنگ مکمل سیکیور ہے اور اس میں بیک وقت 5 لاکھ لوگوں کو ایک ساتھ ایک پیغام بھیجا جا سکتا ہے، اس نے بتایا کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد یوزرز ایف ایف میٹنگ سے منسلک ہو چکے ہیں جو میرے لیے حوصلہ افزا ہے، جلد اس کو پاکستانیوں کی اکثریت اور غیر ملکی یوزرز کی بھی بڑی تعداد استعمال کرنے لگے گی۔

اس میں آئی ڈی بناتے وقت ٹیلی گرام کی جانب سے کوڈ طلب کیا جاتا ہے مگر اس سے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ٹیلی گرام سے منسلک ہونے کے باوجود یہ محفوظ ہے۔نبیل حیدرکے والد ذوالفقار حیدر نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے وہ وقت انتہائی کٹھن تھا جب نبیل کی پڑھائی جاری رکھنے کے لیے اس کے چھوٹے بھائی کو اسکول چھڑوانا پڑا مگر یہ مشکل فیصلہ نبیل اور اپنے خاندان کے بہتر مستقبل کے لیے کرنا پڑا ۔

اب جبکہ نبیل نے ہماراسر فخر سے بلند کردیا ہے تو اب مجھے کوئی غم نہیں ہے ، اب میں اور میرے خاندان کے لوگ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایف ایف میٹنگ کے میڈیا پر اعلان کے بعد سے اب تک حکومتی سطح پر صرف وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے رابطہ کیا ہے اور ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی گھر آئے تھے اور ملاقات میں ایک لاکھ ماہانہ حکومت کی جانب سے دلوانے کا اعلان کیا جبکہ تعلیمی اخراجات ایم کیو ایم کی ذمہ داری قرار دیا ۔یہ پیشکش کافی حوصلہ افزا ہے ، امید ہے کہ وزیر اعظم پاکستان بھی کوئی موقع عطا فرمائیں گے تاکہ نبیل اس ملک کے لیے مزید بہتر خدمات انجام دے سکے۔