پی ٹی آئی امیدوار کے حق میں دستبرداری پر عبدالرشید ترابی کی جماعت اسلامی کی رکنیت ختم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir election 2021

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :کشمیر الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردار تنویر الیاس کے حق میں دستبردارہونے والے جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر ضلع باغ کے سابق امیر عبدالرشید ترابی کی رکنیت منسوخ کرکے جماعت اسلامی ضلع باغ کی تنظیم تحلیل کردی ہے ۔

جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے اراکین مرکزی مجلس شوریٰ کی مشاورت کے بعدسابق امیر کی رکنیت معطلی کا اعلان پریس کانفرنس میں کیا ہے ۔

جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے چند روز قبل الیکشن مہم کے دوران آزاد کشمیرمیں نووارد سرمایہ دارسردار تنویر الیاس کے خلاف نہ صرف تقاریر کیں جس کے بعد جماعت اسلامی آزاد کشمیر کی مرکزی شوری سے مشاورت کےبغیر ہی سردار الیاس خان کے حق میں دستبردار بھی ہو گئے جس کی وجہ سے ملک بھر میں جماعت اسلامی کے کارکنان کی جانب سے سخت غم وغصہ کااظہار کیا گیا اور سوشل میڈیا پر جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر کے خلاف سخت احتجاجی کیا جارہا ہے ۔

دستبرداری کی وجوہ کے بارے میں جماعت اسلامی ضلع باغ آزاد کشمیر کے امیر عثمان انور کا دعویٰ ہےکہ وفاقی وزراء نے جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما عبدالرشید ترابی کو پیشکش کی تھی کہ وہ تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہوگئے تو ان کو کشمیر اسمبلی میں پہنچایا اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا جائےگا۔ اس پر مقامی جماعت نے متفقہ طور پر عبدالرشید ترابی کو مکمل فیصلے کا اختیار دے دیا۔

ادھر دستبرداری تقریب میں کشمیر کے حلقہ این اے 15سے امیدوار اور اسلام آباد کے مہنگے ترین شاپنگ مال سینٹورنس کے مالک سردار تنویر الیاس خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عبدالرشید ترابی کو علم ہے کہ ہمارے ساتھ فیصلہ ساز اداروں کی انڈر سٹینگز ہیں۔

ملک بھر میں جماعت اسلامی کے امرا اور کارکنان کے سخت احتجاج کےبعد جماعت اسلامی آزاد کشمیر و گلگت کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے جماعت سے مشاورت کے بعد دستبرداری سے لاتعلقی، سخت افسوس کا اظہارکرتے ہوئے عبدالرشید ترابی کی جماعت سے بنیادی رکنیت بھی منسوخ کردی اور ضلع باغ کے جماعتی نظم کو تحلیل کردیا ہے۔ جس کے بعد جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما امیر العظیم نے ایک بیان میں ڈاکٹر خالد محمود خان کے فیصلوں کی تائید کی ہے۔

ادھر سیاسی مبصرین نے جماعت اسلامی کشمیر کے حوالے سے سامنے آنے والے اس معاملے پر کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے عبدالرشید ترابی سے کیا جانےو الا معاہدے کی اصل حقیقت یہ ہے کہ ان کو سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی کا سربراہ بنایا ہی نہیں جاسکتا تھا ، کیوں کہ پاکستانی پارلیمانی کمیٹری برائے کشمیر دراصل سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی ہے۔ جس کا چیئرمین غیر منتخب نمائندہ نہیں ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سرگودھا انتظامیہ نے قادیانیو ں کو اسلامی مسلک قرار دیکر نیا پنڈورا کھول دیا

مبصرین کا خیال ہے کہ عبدالرشید ترابی نے نہ صرف اپنے آپ ، بلکہ پوری جماعت اسلامی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ان کے اس عمل سےاس تاثر کو ختم کرنا بہت مشکل ہوگا ،عبدالرشید ترابی نے اصولی اور تحریکی سیاست کی بجائے ایک سرمایہ دار کے حق میں دستبردار ہوکر وصولی سیاست کو ترجیح دی ہے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر ضلع باغ این اے 15میں ایک سیاسی و تحریکی کارکن مشتاق منہاس اور ایک سرمایہ دار سردار تنویر الیاس خان کا مقابلہ ہے۔اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف اور وفاقی وزراء اب تک آزاد کشمیر میں 100 کے قریب افراد سے خواتین، علماء، ٹیکنوکریٹ اور بیرون ملک نشستوں اور بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹر شپ کا وعدہ کرچکے ہیں۔

سینئر صحافی عبدالواجد خان کے مطابق ٹیکنوکریٹ کی ایک نشست کے لئے 12، علما و مشائخ کی ایک نشست کے لئے 6، خواتین کی 5 نشستوں کے 30 افراد سے وعدہ یا معاہدہ ہوچکا ہے۔ اسی طرح 30 سے زاید افراد کو ایڈمنسٹریٹر بلدیہ اور چئیرمین ڈیم کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ اس صورتحال سے ایسا لگ رہا ہے کہ خرید و فروخت کی ایک منڈی لگ چکی ہے۔

Related Posts