سرگودھا انتظامیہ نے قادیانیو ں کو اسلامی مسلک قرار دیکر نیا پنڈورا کھول دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sargodha administration declared the Qadianis an Islamic sect

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سرگودھا :عید الاضحی سے قبل ملک میں قادنیوں کو اسلامی مسلک قرار دینے کے معاملے نے نیا پنڈورا کھول دیا، قادنیوں کو مسلمانوں کی صف میں شامل کرنے پر اسلامی مفکرین میں تشویش کی لہر دوڑ  گئی۔

ضلعی محکمہ اطلاعات کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں عیدالاضحی کے اجتماعات کے لئے مساجد و امام بارگاہوں پر پولیس کی ڈیوٹیاں لگائی ہیں جس میں مساجد ، امام بارگاہوں اور کھلے مقامات پر اجتماعات کو علیحدہ زمرہ جات میں شامل کر کے پولیس کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جبکہ زمرہ دومیں قادیانی مذہب کو اسلامی مسلک ظاہر کر کے لکھا گیا ہے کہ قادیانی مسلک اور اسماعیلی فرقہ کے لئے علیحدہ ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں ۔

قادنیوں کو اسلامی مسلک قرار دینے پرنائب صدر ختم نبوت لائیرز پاکستان ملک ذیشان احمد اعوان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ قادیانیوں کو اسلام کا مسلک لکھنے کی سخت مذمت کرتے ہیں ، ذیشان احمد اعوان ایڈووکیٹ کاکہنا ہے کہ ضلعی محکمہ اطلاعات اور محکمہ پولیس کی جانب سے پولیس ڈیوٹی کے مقامات کو ظاہر کرتے ہوئے غیر مسلم قادیانیوں کی عبادت گاہ کو عید الاضحی کی نماز کا مقام ظاہر کرنا فوجداری جرم ہے، جس کا سرکاری سطح پر سوچا سمجھا ارتکاب کیاگیا ہے ،عقیدہ ختم نبوت ﷺکے خلاف سازش ہے، ملک ذیشان احمد اعوان ایڈووکیٹ نے مطالبہ کیا کہ اس کھلے ارتکاب جرم پر سربراہ ضلعی پولیس اور ڈپٹی کمشنر سرگودھا کے خلاف فوری مقدمہ درج کرکے انہیں عہدوں سے ہٹایا جائے۔

معلوم رہے کہ قربانی مسلمانوں کے لئے وجوبی عمل ہے جبکہ یہ شعائراللہ میں سے ہے جس کی وجہ سے غیر مسلم اس سے مشابہہ یا اس عمل کا نہیں کرسکتے ہیں ، فتاویٰ عالمگیری ،کتاب الذبائح ،الباب الاول فی رکنہ وشرائطہ وحکمہ وانواعہ میں لکھا ہے کہ: ( ومنہا ) أن یکون مسلما أو کتابیا فلا تؤکل ذبیحۃ أہل الشرک والمرتد ؛ لأنہ لا یقر علی الدین الذی انتقل إلیہ۔ لہٰذاہ مرزا غلام احمد قادیانی کے پیروکار جو ’’قادیانی‘‘ کہلاتے ہیں وہ مسلمان نہیں جبکہ ذبح کے شرائط میں ذبح کرنے والے کا مسلمان ہونابھی ایک شرط ہے ،اگر ذبح کرنے والاغیرمسلم ‘مشرک یا مرتد ہوتو ذبیحہ حلال نہیں ہوتا،بنابریں قادیانیوں کا ذبیحہ حرام ہے ، ان کی قربانی شرعاًقربانی ہے اور نہ ان کا ذبیحہ شرعاً ذبیحہ ہے اس کا گوشت کھاناشرعاً جائز نہیں ہے۔

پاکستانی قانون 298-C کے مطابق بھی قادیانیوں پر پابندی ہے کہ وہ بالواسطہ یا بلا واسطہ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر نہیں کر سکتے اور شعائر اسلامی بھی استعمال نہیں کر سکتے لیکن اس کے باوجود قادیانی ہر سال عید پر قربانی کرتے ہیں۔چند برس لاہور پولیس کی جانب سےقربانی کرنے والےمتعدد قادیانیوں پر مقدمات بھی درج کیئے گئے تھے۔

مزیدپڑھیں:قادیانیو ں کا مسلم لڑکیوں سے شادی کرنے کے بعد جبری مذہب تبدیلی کا انکشاف

واضح رہے کہ سرگودھا انتظامیہ کی جانب سے بظاہر معمولی غلطی کا ارتکاب کیا گیا ہے تاہم مبہم اور نادانستہ غلطیوں کا فائدہ اٹھا کر قادیانی مسلمانوں کو گمراہ بھی کرتےہیں جبکہ نادانستہ طورپر افسران اور پڑھے لکھے افرادکا یہ جرم ثابت کرتا ہے کہ افسران اور پڑھے لکھے طبقہ کو بھی عقیدہ ختم نبوت سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے جو خود اپنی نوعیت کا المیہ ہے ۔

معلوم رہے کہ گزشتہ برس عیدالاضحی پر اسی طرح کی صورت حال کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر طاہر نصر اللہ وڑائچ نے وزیر داخلہ پنجاب کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھاکہ آئین میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا ہے، سپریم کورٹ بھی قادیانیوں کے شعائر اسلام استعمال کرنے پر پابندی عائد کر چکی ہے، 10،11 اور 12 ذوالحجہ کو مسلمان عید الاضحی مناتے ہیں اور قربانی کرتے ہیں، مسلمان حضرت ابراہیم علیہ السلام اور خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت کے طور پر قربانی کرتے ہیں۔

خط میں مزید لکھا گیا تھا کہ قادیانیوں کے غیر مسلم ہونے کے باوجود قربانی کرنے کی رپورٹس سامنے آتی ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانا انتظامیہ پر لازم ہے، صوبہ پنجاب میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانا آپ کی ذمہ داری ہے، قربانی کرنے پر ہر سال قادیانیوں کیخلاف رپورٹس اور ایف آئی آرز سامنے آتی ہیں۔ صوبہ بھر کے پولیس افسران کو پابند کیا جائے کہ وہ قادیانیوں کے قربانی پر پابندی عائد کریں، عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرانے والے پولیس افسروں کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے۔

Related Posts