اسلام آباد: ملک بھر میں ایک سال کے دوران اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مٹن 158 روپے جبکہ بیف 78 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا۔ بناسپتی گھی کی قیمت میں 58 روپے اور آٹے کی قیمت میں فی کلو 6 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح انڈے 37 روپے فی درجن، چینی ساڑھے 17 روپے فی کلو، دودھ 13 روپے، دہی 16 روپے ، سرخ مرچ 827 روپے فی کلو مہنگی ہوگئی۔ پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔
گزشتہ روز ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 18 روپے83 پیسے فی کلو کااضافہ کردیا گیا، جس کے بعد پہلی بار گرمیوں میں ایل پی جی کی قیمت تاریخ کی بلند سطح تک پہنچ گئی۔
اوگرا نے رواں ماہ جولائی کے لیے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ ایل پی جی کی قیمت میں 19روپے فی کلواضافہ کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 18 روپے83 پیسے فی کلو کااضافہ
یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظور کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے گزشتہ ماہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے اضافے کی منظوری دی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے اضافے کی منظوری دیدی
قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اعتراف کیا کہ توانائی اور خوردونوش کی قیمتوں سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے گزشتہ ماہ غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سپلائی مہنگائی کو کم کردے گی، حکومت کورونا وائرس جیسی عالمی وباء کے دوران معیشت کو ضروری معاونت فراہم کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: توانائی اور خوردونوش کی قیمتوں سے مہنگائی بڑھی ہے۔ رضا باقر