نورا فتیحی نے حالیہ ایک انٹرویو میں بالی وڈ میں قدم رکھنے کے دوران اپنی مشکلات اور تجربات کے حوالے سے رازوں سے پردہ اٹھادیا ہے۔
اداکارہ نے ان تضحیک آمیز جملوں کا ذکر کیا جو انہیں شروع میں سننے کو ملے ، جیسے کہ لوگ ان سے سوال کرتے تھے کہ کیا وہ اگلی کتھرینا کیف بننا چاہتی ہیں، جیسے ان کا خواب حاصل کرنا ناممکن ہو۔
نورا فتیحی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے لیے بالی وڈ میں ابتدائی ایام بہت مشکل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ انڈسٹری میں نئے آئیڈیلز کے ساتھ قدم رکھ رہی تھیں تو کئی لوگ ان سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے تھے۔
نورا نے اس دوران خود پر پڑنے والے ذہنی دباؤ کا بھی ذکر کیا، جس کے باعث انہیں تھراپی کی ضرورت پیش آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بار بار انکار اور عدم پذیرائی کا سامنا کرنا ذہنی طور پر بہت مشکل تھامگر وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے ان تجربات سے سیکھا اور اپنی مضبوطی بڑھائی۔
ایک اضافی چیلنج جو نورا فتیحی کو درپیش تھا، وہ ان کا کینیڈا سے ممبئی آنا تھا، خاص طور پر جب وہ ایک مراکشی نژاد تھیں۔ وہ 22 سال کی عمر میں ممبئی آئیں اور انہیں یہ سمجھنے میں مشکل پیش آئی کہ وہ صحیح لوگوں سے بات کر رہی ہیں یا نہیں، کیوں کہ ہر کوئی ان سے وعدے کرتا تھا اور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا تھا، لوگوں کا سوال ہوتا تھا کہ بدلے میں ہمیں کیا ملے گا۔
نورا فتیحی نے مزید بتایا کہ اب جب کہ انہیں ان تجربات سے سیکھنے کا موقع مل چکا ہے، وہ پہلے سے زیادہ ہوشیار ہیں۔ وہ اب کسی کے ساتھ جانے سے پہلے خود سے سوال کرتی ہیں، “میں تمہارے ساتھ کیوں جا رہی ہوں؟ تم مجھ سے کیا چاہتے ہو؟”
اس کے علاوہ نورا نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ان تجربات نے انہیں سکھایا کہ کبھی بھی کسی کے سامنے اپنی “ضرورت” نہ ظاہر کریں، کیونکہ جب آپ ایسی علامات ظاہر کرتے ہیں تو لوگ اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
نورا فتیحی کے یہ انکشافات ان کے ابتدائی دنوں میں درپیش مشکلات کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ آج وہ کس طرح مضبوط اور ہوشیار ہوچکی ہیں۔