کراچی: سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق شارعِ فیصل پر واقع بلند وبالا عمارت نسلہ ٹاور کی بالائی منزلیں گرانے کا کام جاری ہے، تاحال عمارت کے سابقہ مکینوں کو ادائیگی نہیں کی جاسکی۔
تفصیلات کے مطابق نسلہ ٹاور کو بم سے گرانے کی تجویز پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ بلند وبالا عمارت مزدوروں اور ہیوی مشینری کے ذریعے مسمار کی جارہی ہے۔ نسلہ ٹاور کے ساتھ والی سڑک کسی بھی قسم کی ناگہانی صورتحال سے بچنے کیلئے بند کردی گئی۔
ریلی موخر، نسلہ ٹاور کی اجازت دینے والوں کیخلاف عدالت جا رہے ہیں،محسن شیخانی
نسلہ ٹاور کے اطراف 4 یا زائد افراد کے اجتماع پر پابندی، دفعہ 144نافذ
مزدوروں کی تعداد ڈبل کریں، سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور ایک ہفتے میں گرانے کا حکم
نسلہ ٹاور کی قریبی سڑک ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔ ہیوی مشینری کے ذریعے نسلہ ٹاور کی بالائی منزلیں توڑنے کاکام شروع کردیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ عمارت توڑنے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا ہے جس کیلئے اس کے باہر بانس باندھے گئے ہیں۔
حال ہی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نسلہ ٹاور کے سابق رہائشی محمد علی نے انکشاف کیا کہ نسلہ کے سابق مکینوں کو تاحال ادائیگی نہیں کی گئی۔ کسی کو ایک روپیہ تک نہ دیا گیا، نہ ہی حکومت نے رابطہ کرنے کی زحمت کی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت بلند و بالا عمارت کے انہدام کی کارروائی جاری ہے، کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے بچنے کیلئے نسلہ ٹاور کے اطراف 4 یا زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کردی گئی۔
گزشتہ ماہ 28 نومبر کو دفعہ 144نافذ کی گئی جس کے تحت نسلہ ٹاور کے اطراف میں 4 یا اس سے زائد افراد جمع نہیں ہوسکتے۔ دفعہ 144 کے نفاذ کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ ٹاور گرائے جانے کے دوران امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ تھا۔