کراچی:میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر اتنے مشکل حالات میں ہے کہ یہ اسوقت آئی سی یو میں پڑا ہے، تین سال سے کہہ رہا ہوں کہ اس سسٹم نے شہر کو تباہ کر دیا ہے، جمہوریت یکجہتی کا نام ہے،پوری دنیا میں میئر کا نظام مضبوط کیا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ کے کہنے پر سسٹم بھی آئے تو یہ بیکار اور لولا لنگڑا سسٹم ہے،جب تک سیاسی فائدے میں لگے رہیں گے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔انہوں نے یہ بات کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر دفتر میں گفتگو کے دوران کہی۔
اس موقع پر کیڈا کے صدر رضوان عرفان نے بھی خطاب کیا۔ وسیم اخترنے کہا کہ مردم شماری ہی غلط ہوئی ہے،سسٹم کیسے بنائیں گے،تین کروڑ سے زیادہ کی آبادی کو ڈیڑھ کروڑ بتایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی ایک جماعت کا میئر نہیں،پورے کراچی کا میئر ہوں،جتنا بھی ہے اور جو بھی فنڈ ہے اسے پوری ذمہ داری سے ادا کر رہا ہوں،اگر کے ایم سی کو پراپر ٹیکس دیا جائے تو ہی مسائل حل ہوں گے۔
انکا کہنا تھا کہ آج میرے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے،میں تو خود سندھ حکومت سے تنخواہ لیتا ہوں، اس شہر میں چھ ڈسٹرکٹ بنا دیئے لیکن کوئی سسٹم کام نہیں کر رہا،جب تک ساری اتھارٹی ایک چھتری تلے نہیں آئے گی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
سندھ گورنمنٹ این ایف سی ایوارڈ پر بات کرتی ہے صوبائی مالیاتی ایوارڈ( پی ایف سی) کیوں نہیں بتاتی،ہم صرف تنخواہ دیتے ہیں وہ بھی پوری نہیں دے سکتے،دس روز سے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں :بلدیہ عظمیٰ کراچی نے پٹیل پاڑہ میں فٹ پاتھ پر کھڑے رکشے توڑ دیئے