پری زاد اور ناہید کی شاندار گفتگو نے مداحوں کے دل جیت لیے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پری زاد اور ناہید کی شاندار گفتگو نے مداحوں کے دل جیت لیے
پری زاد اور ناہید کی شاندار گفتگو نے مداحوں کے دل جیت لیے

کراچی: ڈرامہ سیریل پری زاد میں مرکزی کردار پری زاد اور ناہید کی شاندار گفتگو نے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے تعریفوں کے پل باندھ دئیے۔

تفصیلات کے مطابق ڈرامہ سیریل پری زاد اپنی بہترین کہانی، مکالموں اور شاندار اداکاری کے باعث مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ پری زاد نے اپنی دولت اور طاقت سے متاثر ہونے والی ناہید کو خوب سبق سکھایا۔

یہ بھی پڑھیں:

جنید کی بارات، سوشل میڈیا پر عائشہ کی شوہر کے ہمراہ نئی تصاویر وائرل

ڈرامہ سیریل صنفِ آہن خواتین کی عزم و ہمت کا مظہر بن گیا

ٹی وی سیریل کی تازہ ترین قسط میں پری زاد ناہید کو سچی محبت کے مطلب سے روشناس کراتا نظر آیا۔ ناہید اور پری زاد کی گفتگو، چہرے کے تاثرات اور اداکاری نے مداحوں کے دل میں گھر کر لیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے دونوں فنکاروں کی بہت تعریف کی ہے۔ 

پری زاد اور ناہید کی گفتگو

 تازہ ترین قسط میں پری زاد کو قراۃ العین سے متعدد مرتبہ بات چیت کرتے دکھایا گیا۔ پری زاد سے ملاقات کے دوران ناہید کہتی ہے آپ نے کہا تھا کہ محبت مردکی دسترس میں آجائے تو قدر کھو دیتی ہے۔ پری زاد کہتا ہے کہ ضروری نہیں یہ فارمولا ہر مرد پر لاگو ہوسکے۔

ناہید کہتی ہے کہ میں ماضی کی غلطیوں پر آپ سے معافی مانگنا چاہتی ہوں۔ میں کمسن اور نادان تھی۔ حالات کا دباؤ برداشت نہیں کر پائی۔ پری زاد کہتا ہے کہ میں نے کبھی شکوہ نہیں کیا۔ ہر داغ چھپائے رکھا۔ ناہید کہتی ہے کہ آپ کی آنکھیں سب کہہ دیتی ہیں۔

وہ ناہید سے کہتا ہے کہ آنکھوں کی بولی آج تک کون سن پایا ہے۔ آپ مجھے معافی مانگ کر شرمندہ نہ کریں۔ وہ کہتی ہے کہ کیا میں آپ سے رابطہ رکھ سکتی ہوں۔ پری زاد کہتا ہے کہ اگر یہ بات آپ نے پرانے پری زاد کو کہی ہوتی تو خوشی سے اس کا دل بند ہوجاتا۔

پری زاد کہتا ہے کہ میں نے ساری زندگی ایک پیار بھری نظر کی تمنا میں گزار دی۔ اس کیلئے میں نے کیا کیا نہیں کیا لیکن آپ آج بھی اس پرانے پری زاد سے ملنے نہیں آئیں جو براہِ راست آپ کو دیکھ بھی نہیں سکتا تھا۔ میری نظروں میں آج بھی آپ کیلئے وہی احترام ہے۔

ناہید کہتی ہے کہ جو زخم میں نے دئیے ہیں، ان کا مرہم میں بن سکتی ہوں؟ پری زاد کہتا ہے کہ اپنے دل سے پوچھیں کہ اگر میں آج وہی پرانا غریب پری زاد ہوتا جو گھنٹوں آپ کا انتظار کرتا تھا، تو کیا آپ اس کے زخموں پر بھی مرہم رکھتیں؟ میرا مقصد مذاق اڑانا نہیں ہے۔ 

Related Posts