کراچی: کورٹ پولیس ہائی پروفائل دعا منگی اغوا برائے تاوان کیس کے مرکزی ملزم زوہیب قریشی سے دھوکہ کھا گئی، ملزم اہلکاروں کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے بعد عدالت میں پیشی کے بعد جب ملزم جیل نہ پہنچا تو جیل حکام میں کھلبلی مچ گئی۔ فوری طور پر ملزم زوہیب قریشی کی کھوج شروع ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زوہیب قریشی دیگر ساتھیوں سمیت آج عدالت میں پیشی پر پہنچا۔
سوئی میں دھماکہ، 4 رضا کار جاں بحق، 10 افراد زخمی
پولیس زوہیب قریشی کو ساتھیوں سمیت عدالت لائی تھی۔ واپسی پر پولیس اہلکار شاپنگ کرانے کیلئے زوہیب قریشی کو کراچی کے علاقے طارق روڈ پر لے گئے۔ وہیں سے ملزم نے پولیس کو چکمہ دیا اور فرار ہونے میں کامیابی حاصل کر لی۔
شہرِ قائد کی پولیس نے دعا منگی کیس میں گرفتار ملزم زوہیب کے فرار ہونے کے بعد نجی شاپنگ سینٹر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی۔ پولیس اہلکاروں کا دعویٰ ہے کہ شلوار قمی، ماسک اور پی کیپ پہنے ہوئے شخص زوہیب قریشی ہے۔
دعا منگی اغوا برائے تاوان کیس کے مرکزی ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں شاپنگ بیگ اٹھائے شاپنگ مال میں عقبی دروازے سے داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹیج کی مدد سے ملزم کی تلاش کیلئے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شاپنگ مال میں داخلے سے قبل خریداری کرچکا تھا۔ زوہیب قریشی کی حفاظت پر مامور 2 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ فیروز آباد تھانے میں زوہیب کے فرار کو مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق پولیس اہلکار ملزم کو عدالت سے نجی گاڑی میں جیل لے کر جارہا تھا۔ ملزم نے طارق روڈ سے شاپنگ کا کہا تو مال لے گیا۔ ملزم نے مال میں پولیس اہلکار کو جھانسہ دیا اور فرار ہوگیا۔
متن کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل محمد نوید اور کانسٹیبل حبیب ظفر ملزم زوہیب قریشی کو شاپنگ کیلئے طارق روڈ لے گئے تھے۔ ملزم موقع پا کر نجی شاپنگ مال سے فرار ہوگیا۔ پولیس نے ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم زوہیب قریشی نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر 3 سال قبل نومبر 2019 میں ڈیفنس سے دعا منگی کو اغوا کرکے بھاری بھرکم تاوان وصول کیا۔ سابق کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے ملزم کی گرفتاری ظاہر کی تھی۔