پاکستان کی اقصیٰ کوثر نے ملک کی سب سے پہلی خاتون ڈویلپر ایکسپرٹ بننے کا اعزا ز حاصل کر لیا ہے جبکہ 25سالہ اقصیٰ کوثر ریڈ بفر نامی کمپنی میں لرننگ انجینئر کے عہدے پر کام کر رہی ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریڈ بفر نامی کمپنی کے لیے خدمات انجام دینے والی اقصیٰ کوثر الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کرچکی ہیں جبکہ انہیں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کے شعبے پر مہارت حاصل ہے۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ سرچ انجن گوگل بنانے والی کمپنی کے لیے مشین لرننگ کے نام سے پروگرام تیار کرنے کے بعد اقصیٰ کوثر کو یہ اعزاز دیا گیا جبکہ اس پروگرام کی بنیاد بھی مصنوعی ذہانت پر رکھی گئی ہے۔
اعزاز ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اقصیٰ کوثر نے کہا کہ ریڈ بفر سے انہیں گوگل ڈویلپر کی ماہر بننے میں مدد ملی جبکہ ملک کی دیگر خواتین کو اس میدان میں آنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کا نام روشن کریں گے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بیچلرز ڈگری حاصل کرنے والی اقصیٰ کوثر کے اس اعزاز کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی ماہرین اسے پاکستانی خواتین کے لیے ایک بڑا سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سےقبل یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرینِ الیکٹرونکس نے سورج مکھی کے ایسے پھول بنا لیے جنہیں سن بوٹ کا نام دیا گیا جبکہ ہر پھول کا تنا اصلی سورج مکھی کے پھول کی طرح روشنی کے لحاظ سے اپنا رُخ تبدیل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: مصنوعی سورج مکھی سے شمسی توانائی حاصل کرنے کا کام لیا جانے لگا