امریکاکی ایک بارپھرمسئلہ کشمیرحل کرانےکےلیےمددکی پیشکش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکاکی ایک بارپھرمسئلہ کشمیرحل کرانےکےلیےمددکی پیشکش
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بارپھرپاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کےحل کے لیےثالثی کی پیشکش کردی۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بارپھرپاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کےحل کے لیےثالثی کی پیشکش کردی۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سےگفتگوکرتے ہوئےامریکی صدرکاکہناتھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے،  اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو مسئلہ کشمیر کےحل کےلیے ان کی مدد کرنا چاہتا ہوں،انہوں نےکہا کہ دونوں ممالک جانتے ہیں میری پیشکش اب بھی برقرار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان کشمیر کے معاملے پر ایک تناؤ ہے لیکن 2 ہفتے پہلے دونوں ممالک میں جتنا تناؤ تھا اس میں کمی آئی ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر حل کروانے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش قبول کرلی تھی تاہم بھارت نے امریکی صدر کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

گزشتہ ماہ بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو این ایچ آر سی مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کی تحقیقات کرئے،عمران خان

5اگست کو مودی سرکار نےآرٹیکل 370اےکوختم کرکے کشمیر کی خصوصی حیثیت کاخاتمہ کردیاتھا جس کے بعد مقبوضہ علاقہ اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے ،ٹیلی فون، انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، کئی بڑے اخبارات بھی شائع نہیں ہورہے۔

ریاستی جبر و تشدد کے نتیجے میں متعدد کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جب کہ کشمیر میں حریت قیادت سمیت بھارت کے حامی رہنما محموبہ مفتی اور فاروق عبداللہ بھی نظر بند ہیں۔

Related Posts