واشنگٹن: سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات کے ازسرِ نو آغاز کے لیے وسیع پیمانے پر اعلیٰ سطح بات چیت پر یقین رکھتی ہے اور مذاکرات کا طریقہ تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیدار نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات قائم کرنے کے لیے موجودہ انتظامیہ سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے متعارف کروائے گئے مذاکرات کے طریقے کو تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
واشنگٹن میں حالیہ بریفنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے پاکستان اور بھارت کی افواج کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن کے قیام کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کو اس ہاٹ لائن کا استعمال کرنے پر زور دیا۔
پاکستان کے ساتھ منظم مذاکرات کو بحال کرنے سے متعلق واشنگٹن کے منصوبے پر سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ منظم مذاکرات کا طریقہ سفارتی طریقہ کار تھا، جو باراک اوباما کی انتظامیہ کے تحت قائم کیا گیا تھا اور اسی طریقے سے ان کی انتظامیہ نے پاکستان سے تعلقات قائم کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات