امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اڑن طشتریوں سے متعلق خفیہ رپورٹ عام کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اڑن طشتریوں سے متعلق خفیہ رپورٹ عام کردی
امریکی خفیہ ایجنسیوں نے اڑن طشتریوں سے متعلق خفیہ رپورٹ عام کردی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن ڈی سی: امریکی خفیہ ایجنسیوں نے مختلف اداروں کے تعاون سے تیار کردہ اڑن طشتریوں اور خلائی مخلوق سے متعلق نئی رپورٹ کے کچھ حصوں کو عوام کے لیے پیش کردیا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خفیہ ایجنسیوں اور اداروں کی مدد سے بنائی گئی مکمل رپورٹ رواں ماہ کے اختتام تک امریکی کانگریس میں پیش کی جائے گی۔

امریکی اخبارات واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز کو ایک سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ خلائی مخلوق یا اڑن طشتریوں سے متعلق رپورٹ درست ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں مگر پھر اس بات کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کہ ایسی خبریں واقعتاً سچی ہوں۔ آسان الفاظ میں کہا جائے تو یہ رپورٹ ’’بے نتیجہ‘‘ ہے۔

ایک اور عہدیدار کا حوالے دیتے ہوئے نیویارک ٹائمز نے بتایا ہے کہ گزشتہ 20 سالوں میں اڑن طشتریوں کے ایسے 120 واقعات ریکارڈ کیے جاچکے ہیں جن کا امریکی فوج کے کسی خفیہ منصوبے یا خفیہ ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں تھا، جبکہ انہیں انتہائی بلندی پر چھوڑے گئے ہیلیئم غبارے بھی قرار نہیں دیا جاسکتا تھا۔

ان میں بعض مشاہدات کی ویڈیوز امریکی فضائیہ اور بحریہ کے ذمہ داروں نے بھی بنائی ہیں۔ ’’ان تمام مشاہدات سے خلائی مخلوق یا اُڑن طشتریوں کا وجود ثابت تو نہیں ہوتا لیکن ان کی تردید بھی نہیں کی جاسکتی،‘‘ نیویارک ٹائمز نے اپنی خبر میں لکھا۔

ایسا ہی ایک منظر امریکی بحریہ کے پائلٹوں نے بھی ریکارڈ کیا جس میں کچھ نامعلوم اجسام ہائپر سونک (آواز سے کم از کم پانچ گنا زیادہ) رفتار سے پرواز کرتے دیکھے گئے تھے۔ یہ اجسام کسی اُڑتے ہوئے لٹو کی طرح اپنے محور پر گھوم رہے تھے اور پھر وہ غائب ہوگئے۔

ان واقعات کے پسِ پشت کسی خلائی مخلوق کا ہونا تقریباً ناممکن ہے، لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پر نظر رکھنا ضروری ہے کیونکہ یہ امریکا کے دشمنوں، بالخصوص چین اور روس کے جدید ترین آلات ہوسکتے ہیں جو ممکنہ طور پر امریکی جاسوسی میں استعمال کیے گئے ہوں گے۔

فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ خلائی مخلوق/ اڑن طشتریوں کے بارے میں امریکا کی سرکاری رپورٹ میں کیا پیش کیا جائے گا، البتہ ایک بات ضرور یقینی ہے کہ امریکی محکمہ دفاع کے نزدیک اُڑن طشتریوں کا دکھائی دینا اب نظر انداز کرنے کے قابل معاملہ نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیں : صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 20 افراد انتقال کرگئے، وزیراعلیٰ سندھ

Related Posts