ق کی ن سے قربتیں، ڈیل کا انکشاف، ملکی سیاست میں بھونچال، حکومت گرنے کا امکان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Trouble in Punjab as opposition attempts to being PML-N, PML-Q closer

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :ملک میں سرد ی کے باوجود پنجاب کا سیاسی درجہ حرارت گرم،پنجاب میں جوڑ توڑ کی سیاست اپنے عروج پر پہنچ گئی ،حکومت کی اہم اتحادی مسلم لیگ ق، پی ٹی آئی سے ناراض ، ن لیگ سے روابط بڑھادیئے، پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کا امکان بڑھ گیا،پنجاب میں کسی بھی بڑی سیاسی تبدیلی اور مستقبل میں مسلم لیگ ق اور مسلم لیگ ن نئے اتحاد کی صورت میں سامنے آئیں گی۔

مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی میں ناراضگی کی اہم وجہ اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے رکن قومی اسمبلی چوہدری مونس الٰہی کی وفاقی وزارت ہے،چوہدری برادران مونس الٰہی کو وفاقی وزیر داخلہ بنوانا چاہتے تھے مگر چوہدری برادران کی خواہش وزیراعظم عمران خان نے پوری نہیں کی۔

ساتھ ہی ساتھ چوہدری برادران کو اتحادی بناتے وقت پی ٹی آئی حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ تمام اہم ایشوز پر ق لیگ کو اعتماد میں لیا جائیگا مگر ق لیگ کو نظر انداز کیا گیا جس پر چوہدری برادران نے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔

تحفظات دور کرنے کیلئے وزیراعظم نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جس میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،اسد عمر،شفقت محمود اور پرویز خٹک شامل تھے ، ان رہنماؤں کو ٹاسک دیا گیاتھا کہ چوہدری برادران کوراضی کیا جائے۔

وفد نے چوہدری برادران کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور چوہدریوں کی ناراضگی کسی حد تک کم ہو گئی مگر اس کے بعد چوہدری برادران کو سرکاری اور من پسند افسروں کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے مسائل آڑے آگئے۔

چوہدری برادران جن انتظامی افسوں کو اپنے علاقے میں لگانا چاہتے تھے انہیں اس میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی جس پر چوہدری برادران دوبارہ ناراض ہو گئے۔موجودہ صورتحال میں وفاق اور پنجاب میں ان ہاوس تبدیلی کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

صورتحال کو بھانپتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے اہم پیغام دے کر خواجہ سعد رفیق کو چوہدری برادارن سے ملاقات کیلئے بھیجااور خواجہ سعد رفیق نے چوہدری برادران کو ن لیگ کے ساتھ نئے اتحادپر راضی کر لیاہے دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری بھی چوہدری برادران اور نوازشریف کو یکجا کرنے کیلئے متحرک ہوچکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے پنجاب میں لیگی دھڑوں کے انضمام کیلئے پی ڈی ایم کو قائل کرلیا ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری چوہدری برادران اور نوازشریف کے درمیان ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں اور آصف علی زرداری نے بھی ق لیگ کی قیادت سے رابطے شروع کردیئے ہیں جس کا مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب حکومت کابیوروکریسی میں تبادلوں کا فیصلہ، آئی جی اور چیف سیکریٹری کی بھی چھٹی کا امکان

نئی ڈیل کے مطابق اگر پنجاب میں تبدیلی آئی تو وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے چوہدری پرویز الٰہی کو سپورٹ کیا جائے گا اور وفاق میں چوہدری برادران مسلم لیگ ن کو سپورٹ کریں گے۔پنجاب میں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے ۔

آج بھی چوہدری پرویز الٰہی نے گورنر ہاوس لاہور میں چوہدری محمد سرور سے ملاقات کی اور انہیں پنجاب میں انتظامی افسروں کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر کے حوالے سے وفاقی وزراء کی مداخلت کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔

Related Posts