پاکستان کے 44فیصد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں، سجاد احمد چیمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں اسکولوں سے باہر کل بچوں کی تعداد 44 فیصد ہے، سجاد احمد چیمہ
پاکستان میں اسکولوں سے باہر کل بچوں کی تعداد 44 فیصد ہے، سجاد احمد چیمہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:سجاد احمد چیمہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر سپارک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کل آبادی کا تقریبا ً 47فیصد 18 سال سے کم عمر کے بچوں پر مشتمل ہے۔ یہ گروپ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے، تاہم، پالیسی سازوں کی عدم توجہ کے باعث یہ بچے اپنے حقوق سے محروم ہیں۔

بچوں کے حقوق کے تناظر میں ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بچوں کے حقوق کے حوالے سے زیادہ بھرپور کام کرنے کی ضرورت ہے، سجاد احمد چیمہ نے کچھ عالمی انسانی ترقیاتی اشاریوں میں پاکستان کی کم درجہ بندی کی نشاندہی کی۔

2019 میں، انسانی ترقیاتی انڈیکس میں پاکستان 189 ملکوں میں سے 152 ویں نمبر پر آیا، گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں 153 ویں میں سے 151 واں، بچوں کے حقوق انڈیکس میں 176 ویں میں سے 149 ویں اور عالمی بچپن کی رپورٹ میں 182 ویں میں 147 واں نمبر پاکستان کو ملا۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کے حقوق پر کم خرچ اور اس کم درجہ بندی کے مابین براہ راست تعلق ہے۔ مثال کے طور پر جنوبی ایشیا میں تعلیم کے لئے پاکستان نے پاس سب سے کم بجٹ مختص کیا ہے اور اسی وجہ سے پاکستان میں اسکولوں سے باہر کل بچوں کی تعداد 44فیصد ہے جو نائیجیریا کے بعد دنیا کی دوسری بڑی تعداد ہے۔

خلیل احمد منیجر پروگرام نے ذکر کیا کہ پاکستان کے بچوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ چاہے صحت اور غذائیت، کم عمری کی مزدوری، کم عمری کی شادیاں، اسمگلنگ، جنسی استحصال اور استحصال ہو، اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ تمام بچوں کو حقوق کی فراہمی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو یقینی بنانا ہو گا کہ بچوں سے متعلق تمام معاملات کے بجٹ کو بروقت جاری کیا جائے اور ان کو بلا جواز کٹوتی کا نشانہ نہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہوں کے علاوہ بھی اضافہ ہونا چاہئے اور پاکستان میں چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے ترقیاتی بجٹ پر زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ، تمام پروگرامنگ میں کرونا وائرس وبائی سے ہونے والے نقصان کا ادراک کرنے کے لیے بھی شرح مختص ہونی چاہئیے۔

Related Posts