حکومت نے انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کو مل بیٹھنے کی دعوت دے دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کو مل بیٹھنے کی دعوت دے دی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے عوام کا انتخابی عمل پر اعتماد بڑھانے کے لئے انتخابی اصلاحاتی پیکج تیار کیا ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) اس بارے اپنا موقف واضح کرے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر فیصلہ کریں۔

وفاقی وزیر اطلات و نشریات فواد چوہدری اور مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پیکیج کے لئے حکومت کے پاس سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اکثریت ہے لیکن چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کو بھی اس عمل میں شامل کریں۔

وفاقی وزیر اطلات و نشریات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والوں کی ساری زندگی پرچیوں کی سیاست پر گزری، وہ ملکی مفاد میں پرچیوں کی سیاست سے باہر آئے اور انتخابی اصلاحات میں اپنا حصہ ڈالے۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ عوام اور 5ویں بڑی ریاست میں یہ مسئلہ بار بار جنم لیتا ہے۔ جب بھی انتخابات ہوتے ہیں نتائج پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ مسائل تب تک حل نہیں ہونگے جب تک ہمارے اندر آگے دیکھنے اور بڑھنے کی صلاحیت نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ عمران خان وہ شخصیت ہیں جنہوں نے کرکٹ میں غیر جانبدار ایمپائر کی بات کی، غیر جانبدار ایمپائرز آئے ان کے فیصلے کم چیلنج ہونے لگے۔ تنازعات کی جگہ اب ٹیکنالوجی نے لے لی ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے آج اسی اصول کے تحت وزارت پارلیمانی امور اور پی ٹی آئی کو یہ ٹاسک سونپا ہے کہ انتخابی عمل کو ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید بنائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کے 30 سے 32 اجلاس ہوئے اپوزیشن کی جانب سے 2018ء کے الیکشن میں آر ٹی ایس سسٹم بیٹھنے، فارم 45 غائب ہونے سمیت کسی الزام پر شواہد پیش نہیں کر سکے۔ ان الیکشن میں پنجاب میں 25 انتخابی عذرداریاں دائر ہوئیں جن میں سے 13 پی ٹی آئی اور 11 ن لیگ کے امیدواروں کی تھیں۔ اپوزیشن صرف میڈیا پر بیٹھ کر دھاندلی کو بطور وطیرہ استعمال کرنے کا بیانیہ دیتی رہی۔

این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری  کا کہنا تھا کہ کراچی کے حلقہ 249 کے حالیہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کہہ رہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے دھاندلی کی ہے، سینٹ الیکشن میں کس طرح گیلانی کو جیتوا گیا پوری قوم جانتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2006 میں ہونے والے میثاق جمہوریت میں بھی سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی شق شامل ہے، عمران خان نے انتخابی اصلاحات کے لئے سنجیدہ کوششیں شروع کیں تو اس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : انتخابی اصلاحات کا بنیادی مقصد الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم کرانا ہے، بلاول بھٹو

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر اب بھی انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں اور الیکشن کے بعد دھاندلی کا رونا دھونا جاری رہا تو ملک میں سیاسی اور جمہوری ترقی کا عمل رکھ جائے گا۔ اپوزیشن کہتی ہے کہ وزیراعظم خود انتخابی اصلاحات کی بات نہیں کرتے، وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو انتخابی اصلاحات کے لئے خط لکھا اور انتخابی اصلاحات کے لئے ٹوئٹ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خط کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے تمام سیاسی جماعتوں کو اس حوالے سے خط لکھا جس کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی نے نوید قمر کو فوکل پرس مقرر کیا لیکن مسلم لیگ ن نے ابھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے ای ووٹنگ مشین دیکھے بغیر ہی اسے صرف اس لئے مسترد کر دیا کہ یہ پی ٹی آئی دور حکومت میں تیار ہوئی ہے۔ ان شخصیات کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ای ووٹنگ مشین ایک دفعہ ضرور دیکھ لیں اور اپنی تکنیکی ٹیم تیار کرکے اس مشین کا بغور جائزہ لے لیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرز، ماہرین اور اساتذہ کی باصلاحیت ٹیم نے یہ مشین تیار کی ہے، اس عمل میں شامل تمام لوگ ہمارا فخر ہیں۔

Related Posts