پاکستان میں امریکی بیس سے متعلق قیاس آرائیاں بےبنیاد ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

داسو حملے میں بھارت کے ملوث نہ ہونے کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ
داسو حملے میں بھارت کے ملوث نہ ہونے کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، دفتر خارجہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا کو فوجی اڈے دئیے اور نہ ہی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دی ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ان تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا جن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے امریکا کو فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کو فوجی اڈے دینے کی افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکی بیس کی کوئی تجویز زیر غور تھی نہ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سے گریز کیا جائے۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2001 سے ایئر لائن آف مواصلات فریم ورک موجود ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :پاکستان نے امریکی افواج کو اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت دے دی، امریکا

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے امریکی افواج کو افغانستان تک رسائی دینے کے لیے اپنی فضائی اور زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت دیدی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نائب وزیردفاع برائے انڈو پیسفیک افیئرز ڈیوڈ ایف ہیلوے نے امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کو بریفنگ کے دوران اس بات کا دعویٰ کیا کہ افغانستان میں موجودگی برقرار رکھنے کے لیے پاکستان نے امریکی افواج کو اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

ڈیوڈ ایف ہیلوے کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن اور فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے پاکستان اہم رول ادا کررہا ہے، اس لیے امریکا خطے بالخصوص افغانستان میں امن اور ترقی کے لیے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری رکھے گا۔

Related Posts