سپلا سندھ ہائی کورٹ میں پروفیسر خالد عراقی کے خلاف پٹیشن دائر کریگی، پروفیسر منور عباس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپلا سندھ ہائی کورٹ میں پروفیسر خالد عراقی کے خلاف پٹیشن دائر کریگی، پروفیسر منور عباس
سپلا سندھ ہائی کورٹ میں پروفیسر خالد عراقی کے خلاف پٹیشن دائر کریگی، پروفیسر منور عباس

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:پروفیسر منور عباس نے کہا ہے کہ شہر قائد کے ہزاروں بچوں کا مستقبل تباہ کرنے والے قائم مقام وائس چانسلر جامعہ کراچی خالد عراقی کو اکیڈمک کونسل کے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پروفیسر ز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن کراچی ریجن اور انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماؤں کی ملاقات گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج گلستانِ جوہر میں ہوئی، سپلا وفد کی قیادت پروفیسر منور عباس نے کی۔

جبکہ وفد میں سپلا پینل کے منتخب پرنسپل ممبر اکیڈمک کونسل و پرنسپل سینٹرز، سینٹر پروفیسرمحمد ذکا اللہ، سینٹرپروفیسر ندیم حیدر، ممبر اکیڈمک کونسل پروفیسر سہیل الرحمٰن، پروفیسرکریم ناریجو، پروفیسرصالح عباس، پروفیسرنصراللہ اور پروفیسر احمد علی خان شامل تھے۔

انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کے وفد کی قیادت انجن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی قدر نے کی جبکہ وفد میں پروفیسر ڈاکٹر محمد علی اور پروفیسر ڈاکٹر عبدالجبار شامل تھے۔

اس موقع پر سپلا کے رہنماؤن پروفیسر منور عباس اور پرفیسر کریم ناریجو نے کہا کہ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ دس ماہ قبل انٹر پاس کرنے والے شہرِ قائد کے ہزاروں بچوں پر جامعہ کراچی کی انتظامیہ اور بالخصوص قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی انا اور ہٹ دھرمی کے سبب تعلیم کے دروازے بند کر دیے گئے۔

جبکہ سندھ بھر کی تمام جامعات نے ایچ ای سی کی پالیسی کے تحت کالج سائیڈ پر اے ڈی پروگرام میں داخلے دے دیے ہیں۔ اسی طرح ستم ظریفی یہ بھی ہے کہ شہرِ قائدکے کالج سائیڈ کے گریجویشن کے طلبا و طلبات کا دورانیہ ڈیڑھ سال کا کر دیا ہے اور کووڈ کا بہانہ بنا کر بڑی مشکل سے بی کام کے امتحانات لیے جارہے ہیں۔

جبکہ بی ایس سی اور بی اے کے امتحانات کا کچھ علم نہیں کہ کب ہوں گے۔ سپلا کے رہنماؤں نے مزید یہ بھی کہا کہ سپلا بہت جلد سندھ ہائی کورٹ میں قائم مقام وائس چانسلرجامعہ کراچی پروفیسر خالد عراقی کے خلاف کراچی کے بچوں کے سال ضائع کرنے اور کورٹ کی حکم عدولی کے حوالے سے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

سپلا کے رہنماؤں نے مزید یہ بھی کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جامعہ کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے اڈھاک ازم پر کام چلایا جارہا ہے جن کو صرف چھ ماہ کے لیے قائم مقام وی سی لگایا گیا تھا کو دو سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے اور جب ان کو وی سی لگایا گیا تھا اس وقت ان کا سینیارٹی میں انتیسواں نمبر تھا اور اس وقت بھی وہ سینیارٹی میں انیسویں نمبر پر ہیں۔

سپلا کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ شہر قائد کے ہزاروں بچوں کا مستقبل تباہ کرنے والے قائم مقام وائس چانسلر جامعہ کراچی خالد عراقی کو اکیڈمک کونسل کے پیچھے چھپنے نہیں دیں گے۔

اس لیے جامعہ کراچی کے ممکنہ جلد منعقد ہونیو الے اجلاس میں اس مسئلہ کو ہمارے اکیڈمک کونسل کے ممبران بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے جس کے لیے ہم جامعہ کراچی کے سینئرز اساتذہ کا تعاون بھی چاہتے ہیں تاکہ کراچی کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ نہ کھیلا جائے۔

انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی قدر نے سپلا کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی کو ملک کی تمام جامعات میں ایک ممتاز مقام حاصل ہے۔ آئندہ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں کراچی کے طلبا و طلبات کے بہترین مستقبل کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اسلامی یونیورسٹی میں ڈلیوری بوائے سے جنسی زیادتی کیخلاف طلباء کا مظاہرہ

Related Posts