بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اکثریت کواقلیت میں بدلناچاہتا ہے،وزیرخارجہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اکثریت کواقلیت میں بدلناچاہتا ہے،وزیرخارجہ
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کودنیاکی سب سےبڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے ،بھارت کشمیریوں کی اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرناچاہتاہے۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کودنیاکی سب سےبڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے ،بھارت کشمیرمیں مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کرناچاہتاہے۔

جنیوامیں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہناتھا کہ  مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے 6 ہفتوں سے کرفیو لگا کر کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے، انسانی حقوق کونسل کو کشمیری عوام کی حالت زارپر فوری توجہ دینا ہوگی۔ 

وزیرخارجہ نے کہا کہ میرے لئے یہ  اعزاز کی بات ہے کہ میں آج انسانی حقوق کونسل سے خطاب کررہا ہوں جو عالمی انسانی حقوق کی محافظ ہےاور اقوام متحدہ کا تیسرا فعال ستون ہے۔

شاہ محمودقریشی نےکہا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ برطانوی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا بھارت اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعوے دار کہتا ہےآپ سب کو بی بی سی کے آرٹیکل کی کاپی دی ہے جس میں کشمیری اپنے منہ سے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی داستانیں بیان کر رہے ہیں،  پیلٹ گن کے شکار مریض اسپتال جانے سے بھی ڈرتے ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا  ایک منظم انداز سے مقبوضہ خطے کے عوام کو ظلم وستم کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور ان کے بنیادی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، 80 لاکھ سے زائد کشمیریوں کوایک غیرقانونی آپریشن کے ذریعے گزشتہ چھ ہفتے سے عملا قید کردیاگیا ہےاور اس عرصے میں ظلم وبربریت کی شدت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ پہلے سے موجود سات لاکھ فوج کی تعداد بڑھ کر دس لاکھ تک جاپہنچی ہے۔

شاہ محمودقریشی کامزیدکہناتھا کہ بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد کر رہی ہے،  بھارت مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  گزشتہ چھ ہفتوں سے بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو کرہ ارض کے سب سے بڑے قید خانے میں تبدیل کردیا ہے جہاں بنیادی اشیائے ضروریہ اور ذرائع مواصلات تک رسائی ممکن نہیں۔ دکانوں پرسامان فراہم نہ ہونے سے اشیاءکی قلت ہوچکی ہے۔

انہوں نےکہا کہ انسانی حقوق کونسل میں مقبوضہ کشمیر کےعوام کا مقدمہ لے کر آیا ہوں، کشمیریوں کو مظالم سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔ بھارت کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو پاؤں تلے روند رہا ہے۔ کس قانون کے تحت بھارت نے 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا؟ مقبوضہ کشمیر میں انسانی پامالیوں کے خلاف پوری دنیا بول رہی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا  کسی گزرے زمانےکی بات نہیں کررہایہ بربریت 21ویں صدی میں ہورہی ہے  یقینا مجھے انسانی حقوق کونسل کو یہ یاد کرانے کی ضرورت نہیں کہ یہ سب کچھ متعدد عالمی انسانی حقوق سے متعلق قوانین اور ضابطوں کی خلاف ورزی ہے جس پر بھارت نے بھی دستخط کررکھے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل جموں وکشمیر کے تنازعہ سے جڑے امن وسلامتی کے پہلووں سے آگاہ ہے، انسانی حقوق کونسل کو ایک بڑا کردار ادا کرنا پڑیگا اور اسے بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے عوام کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدام اٹھانا ہوں گے۔

Related Posts