آلو اور ٹماٹر سے کینسر کا علاج کیا جاسکتا ہے۔سائنسی تحقیق میں انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ آلو اور ٹماٹر کے ذریعے کینسر کا علاج کیا جاسکتا ہے بلکہ ایسے اجزاء گھر میں کھانے کیلئے استعمال کی جانے والی دیگر سبزیوں میں بھی پائے جاتے ہیں جن سے سرطان کا علاج ہوسکے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اپنا شکار بنانے والی کینسر کی موذی بیماری نے 2020 میں 1 کروڑ 90 لاکھ افراد کو متاثرکیا جبکہ 1 کروڑ افراد کی جان لے لی۔ جدید سائنس نے کینسر کے علاج میں پیشرفت تو ضرور کی تاہم بیماری مکمل طور پر ختم نہ ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں:

یو اے ای کی پہلی چاند گاڑی اپریل میں چاند پر پہنچ جائے گی

کسی بھی کینسر کے مریض کا علاج کیے جانے کے باوجود اگر متاثرہ خلیے اس کے جسم میں بچ جائیں تو مند خلیات کو متاثر کرکے کینسر زدہ بنادیتے ہیں جس کا علاج ڈھونڈنے کیلئے محققین آج بھی کوشش کر رہے ہیں۔ نئی دریافت کے مطابق کینسر کا علاج گلائیکو الکلائیڈز میں پایا جاتا ہے۔

پولینڈ کی ایڈم مکیوکز یونیورسٹی میں میگڈالینا ونکیل کی سربراہی میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے حال ہی میں فرنٹیئرز اِن فارماکولوجی نامی جریدے میں ایک مطالعے میں عام سبزیوں بشمول آلو اور ٹماٹر میں پائے جانے والے گلائیکو الکلائیڈز کی صلاحیت کا جائزہ لیا۔

معروف محققہ و سائنسدان میگڈالینا ونکیل نے کہا کہ دنیا بھر کے سائنسدان اب بھی ایسی دواؤں کی تلاش میں ہیں جو جسم میں موجود کینسر زدہ خلیات کو ختم کرسکیں تاہم اس کے ساتھ ساتھ ایسی ادویات کو انسان کے باقی جسم کیلئے محفوظ بھی ہونا چاہئے۔

میگڈالینا ونکیل اور ساتھیوں نے 5 گلائیکو الکلائیڈز کو اپنی توجہ کا مرکز بنا لیا جن میں چاکو نائن، سولاسونین، سولا مارجین اور ڈوما ٹین شامل ہیں جو پودوں کے سولائنسی خاندانوں کے خام  عرقوں میں پائے جاتے ہیں۔ پودوں کے اس خاندان میں بہت سے مشہور پودے شامل ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ گلائیکو الکلائیڈز کینسر زدہ خلیات کی نشوونما روک دیتے ہیں۔ مستقبل میں اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ انہیں کینسر کے علاج کیلئے استعمال کیا جائے۔ اچھی بات یہ ہے کہ گلائیکو الکلائیڈز زہریلے نہیں، نہ ہی ان سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے۔

Related Posts