سارہ انعام قتل کیس: فیصلہ پیر کے روز سنایا جائے گا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سارہ انعام قتل کیس کا محفوظ کرلیا، عدالت پیر کے روز فیصلہ سنائے گی۔

سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کی۔ ملزمہ ثمینہ شاہ کے وکیل نثار اصغر نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ ثمینہ شاہ پر الزام ہے۔

جائے وقوع پر موجود تھیں، ملزم کی معاونت کی، ملزمہ پر الزام صرف سارہ انعام کے قتل کی معاونت تک کا ہے، 342 کے بیان میں ملزمہ ثمینہ شاہ کی معاونت کا کوئی ثبوت نہیں۔

انہوں نے دلائل میں کہا کہ سارہ انعام کے قتل سے متعلق ثبوت ثمینہ شاہ کی معاونت ثابت نہیں کرتے، پولیس کی فارنزک ٹیم جائے وقوع سے عموماً فنگر پرنٹس حاصل کرتی ہے، پراسیکیوشن نے جائے وقوع سے لی گئی کوئی فنگر پرنٹس کی رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کرائی۔

وکیل نثار اصغر نے حتمی دلائل مکمل کرتے ہوئے ثمینہ شاہ کو کیس سے بری کرنے کی استدعا کی۔

پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہناتھا کہ وکیل صفائی نے کہا سارہ انعام کو صرف ایک انجری ہوئی لیکن حقیقتاً متعدد انجریز ہوئیں، طبی رپورٹ کے مطابق سارہ انعام کی موت متعدد فریکچرز اور انجریز کے باعث ہوئی، موت کی وجہ حرکتِ قلب بند ہونا نہیں سر پر متعدد زخم تھے۔

شاہ نواز امیر کا ڈی این اے سارہ انعام کے ساتھ میچ ہوا، ساتھ رہنے کی بات ثابت ہو گئی، کسی تیسرے شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا یعنی کسی اور پر قتل کا شک نہیں کیا جا سکتا۔

عائشہ منزل شاپنگ مال آتشزدگی کی ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات

ملزمہ ثمینہ شاہ کمرہ عدالت میں واقعے کے متعلق بتاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا اور سیشن جج ناصر جاوید رانا کیس کا فیصلہ 14 دسمبر کو سنائیں گے۔

Related Posts