بلدیہ کے عوام عمران خان کیساتھ ہیں، جیت پی ٹی آئی کی ہی ہوگی، امجد اقبال آفریدی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Amjad Iqbal Afridi NA249

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں سیاست امراء کا مشغلہ سمجھا جاتا ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف نے اس بات کی نفی کرتے ہوئے مڈل کلاس اور نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں میں پہنچایا ہے اور اب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 بلدیہ ٹاؤن کے پسماندہ علاقے سے ایک لوئرمڈل کلاس نوجوان امجد اقبال آفریدی کو امیدوار نامزد کیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 سے مفتاح اسماعیل جیسے امیدواروں کی موجودگی کے باوجود امجد اقبال آفریدی فتح کیلئے پر امید نظر آتے ہیں۔

ایم ایم نیوز نے امجد اقبال آفریدی کے ساتھ ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال نذر قارئین ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کب کیا ؟
امجد اقبال آفریدی: ہم بچپن سے عمران خان کے حامی تھے، عمران خان نے کرکٹ کی دنیا میں راج کیا اور پاکستان کو عالمی چمپئن بنوایا، اس کے بعد جس طرح انہوں نے شوکت اسپتال کی بنیاد رکھی اور پھر سیاست میں آئے تو ہم بھی ہمیشہ سے انکے پیروکار رہے ہیں، میں نے بلدیہ ٹاؤن سے ہی عملی سیاست کا آغاز کیا اور2007 میں مجھے یوسی کا سینئر نائب صدر مقرر کیا گیا جس کے بعد لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے کوشش کرتے رہے اور ابتداء میں لوگ پی ٹی آئی سے زیادہ واقف نہیں تھے تو ہم انہیں عمران خان صاحب کا بتاتے تھے جس پر لوگ بہت اچھا خیرمقدم کتے تھے۔

ایم ایم نیوز:کیا آپ تحریک انصاف کے بانی ارکان میں سے ہیں؟
امجد اقبال آفریدی: یہ بات کسی حد تک درست ہے لیکن مجھ سے بھی سینئر ساتھی اس وقت تحریک انصاف کے قافلے میں شامل تھے، میں بطور کارکن شامل ہوا اور آج بھی کارکن کے طور پر کام کررہا ہوں، 2013 کے انٹرا پارٹی الیکشن میں مجھے یوتھ ونگ کراچی کا صدر منتخب کیا گیا جس کے بعد پانچ سال لگاتار مسلسل کام کیا اور نوجوانوں کی بیداری کے ساتھ ساتھ ہم نے علاقہ عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے کاوشیں شروع کیں اور کیمپس کا انعقاد بھی کرتے رہے جس سے لوگوں کی پذیرائی نے ہمیں مزید حوصلہ دیا۔

تحریک انصاف نے مجھے 2015 کے بلدیاتی الیکشن میں پہلا ٹکٹ دیا کیونکہ 2013عمر کم تھی اس لئے مجھے تب ٹکٹ نہیں ملا تھااگر اس وقت عمر پوری ہوتی تو شاید میں امیدوار ہوتا۔ میں نے پی ٹی آئی سے ہی اپنی سیاست شروع کی اور ناصرف میں بلکہ پی ٹی آئی کے بیشتر ارکان اسمبلی نچلے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں  اور آگے بھی پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے خدمت کا سفر جاری رکھوں گا۔

ایم ایم نیوز:سانحہ بلدیہ فیکٹری کے بعد آپ نے لوگوں کیلئے کیا کیا؟
امجد اقبال آفریدی: سانحہ بلدیہ پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے، ہم نے متاثرین کے ساتھ ملکر انصاف کے حصول کی جدوجہد کی، بلدیہ فیکٹری کے سانحہ کے بعد ہم نے عمران خان صاحب کو بلدیہ بلایا اس کے بعد علی زیدی صاحب نے سانحہ کے حوالے سے عدالت میں کیس کیا جس کی پیروی کیلئے ہم ساتھ جاتے رہے ۔

ایم ایم نیوز:عمران خان کے ریاست مدینہ کے نعرے سے کس حد تک متفق ہیں؟
امجد اقبال آفریدی: ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمارے لئے نبی کریم ﷺسب سے بڑے رول ماڈل ہیں اور عمران خان صاحب نے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ڈھالنے کا عزم کیا اور نیا پاکستان بنانے کی جدوجہد میں ایک ایک نوجوان اپنے قائد کے ساتھ ہے اور دنیا گواہ ہے کہ ریاست مدینہ کا نظام آج بھی پوری دنیا کیلئے ایک اعلیٰ نمونہ ہے اور عمران خان وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے پاکستان میں ریاست مدینہ طرز کے نظام کا بیڑا اٹھایا ہے اور انشااللہ ہم عمران خان کی لازوال قیادت میں پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانے میں ضرور کامیاب ہونگے۔

ایم ایم نیوز:کشمیر اور فلسطین کیلئے پی ٹی آئی نے کیااقدامات کئے ہیں ؟
امجد اقبال آفریدی: پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کیلئے آواز اٹھائی ورنہ اس سے پہلے لوگ کشمیر کا نام لینے سے ڈرتے تھے لیکن عمران خان صاحب نے پوری دنیا کو کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کی طرف متوجہ کیا اور آج دنیا بھر میں کشمیر اور فلسطین کیلئے آواز اٹھ رہی ہے جس کا سہرہ ہمارے قائد عمران خان کو جاتا ہے۔

ایم ایم نیوز:کیافیصل واؤڈاکی خالی نشست پر الیکشن لڑنا آسان ہے ؟
امجد اقبال آفریدی: پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 میں فیصل واؤڈا کی خالی نشست پر مجھے ٹکٹ دیکر جس اعتماد کا اظہار کیا اس پر میں نہایت مشکور ہوں اور جہاں تک بات ضمنی الیکشن کی ہے تو اس وقت ایک طرف پورا مافیا ہے اور دوسری طرف میں ایک مڈل کلاس آدمی ہوں ، میرے خیال میں اس حلقے میں ضمنی الیکشن قطعی آسان بات نہیں ہے لیکن مجھے اللہ کی ذات پر بھروسہ ہے اور حلقے کے عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اس لئے فتح ہماری ہی ہوگی۔

ایم ایم نیوز:آپ نے حلقے میں کونسے ایسے کام کئے ہیں جس پر آپ کا ووٹ ملنے کا یقین ہے؟
امجد اقبال آفریدی: بلدیہ کے مسائل مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا ہوگا کیونکہ میں بلدیہ میں رہتا ہوں اور 22 سال سے لوگوں کے درمیان ہوں اور ان کے مسائل سے واقف ہوں اور ہمارے رہن سہن اور ہرچیز مشترک ہے لیکن باہر سے آنیوالے امیدواروں کو تو علاقے کا پتا نہیں ہے اور کل انہوں نے واپس چلے جانا ہے اور میرا جینا مرنا سب کچھ یہاں کے لوگوں کیساتھ ہے۔ہم نے یہاں نچلی سطح پر کام کیا ہے اور لوگ ہمیں ہی ووٹ دینگے۔

ایم ایم نیوز:کورونا کے دوران پی ٹی آئی نے بلدیہ میں کیااقدامات کئے ؟
امجد اقبال آفریدی: کورونا کی وباء کے دوران حلقے کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس دوران ہم نے بلدیہ میں احساس پروگرام میں 30 ہزار سے زائد لوگوں کو رجسٹرکروایا، راشن تقسیم کیا، کیمپس لگائے اور مشکل وقت میں لوگوں کے ساتھ رہے اور ان کی ہرممکن مدد کرتے رہے۔

ایم ایم نیوز:وزیراعظم کے ترقیاتی فنڈزکے باوجود پی ٹی آئی نے حلقے میں کیا کام کروائے ہیں؟
امجد اقبال آفریدی: نچلی سطح پر کام کرنا بلدیاتی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو فنڈز نہیں دیئے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے فنڈز جاری کئے اور فیصل واؤڈا صاحب نے رکن قومی اسمبلی کے طور پر بہت کام کروائے ہیں اور لوگ جانتے ہیں کہ جہاں 25سال سے کوئی کام نہیں ہوئے تھے وہاں ہم نے کام کروائے ہیں اور اللہ نے چاہا تو آگے بھی کام کرینگے اور لوگ جانتے ہیں کہ باہر سے آنیوالے لوگوں کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہوگا اس لئے لوگ پی ٹی آئی کو ہی ووٹ دینگے۔

ایم ایم نیوز:بلدیہ میں خواتین کا ووٹ دینے کاتناسب بہت کم ہے، کیا ضمنی الیکشن میں خواتین ووٹ کاسٹ کریں گی؟
امجد اقبال آفریدی: بلدیہ میں پڑھی لکھی خواتین ہیں اور ہماری پردہ دار مائیں ، بہنیں ووٹ کی اہمیت کو جانتی ہیں اور پہلے بھی انہوں نے ووٹ کاسٹ کیا اور اب بھی اپنا حق رائے دہی ضرور استعمال کریں گی اور ہم نے مقامی لوگوں کے ساتھ ملکر کام کررہے ہیں انشااللہ فتح حق کی ہوگی۔

Related Posts