وفاقی وزراء اور اراکینِ اسمبلی وزیر اعظم کے خلاف اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے متحرک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی وزراء اور اراکینِ اسمبلی وزیر اعظم کے خلاف اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے متحرک
وفاقی وزراء اور اراکینِ اسمبلی وزیر اعظم کے خلاف اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے متحرک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

خصوصی زرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے  وفاقی وزراء، صوبائی اسمبلی کے اراکین اور چوہدری برادران نے نمبر  گیم مکمل کرلی ہے اور وزیر اعظم کے خلاف اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے متحرک ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق  گورنر پنجاب سرور خان اور جہانگیر ترین  کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے اپنےبیس بیس راکین کی مکمل حمایت سے چوہدری برادران کے ساتھ گٹھ جوڑ کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں جہانگیر ترین کا بہت بڑا کردار ہے۔

اختلافات اس وقت کھل کر سامنے آئے جب آٹے چینی کا بحران پیدا کیا گیا جس پر وزیراعظم عمران خان نے جہانگیر ترین کو تمام کمیٹیوں سے فارغ کر دیا۔جہانگیر ترین کو جوڑ توڑ کا بے تاج بادشاہ کہا جانے لگا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے  کہ آٹے و چینی بحران میں جہانگیر ترین کا ساتھ وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے بھر پور طریقے سے دیا۔ 

پنجاب کے تمام گوداموں سے گندم کے پی کے کے گوداموں میں شفٹ کی گئی  جسے بعد میں ہمسایہ ملک کو اسمگل کر دیا گیا جبکہ جہانگیر ترین نے چوہدری برادران کے ساتھ ملکر اپنا علیحدہ گروپ بنالیا ہے جس میں تقریباً 20 ایم پی ایز شامل ہیں۔ وفاقی وزراء کا وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اختلاف کھل کر سامنے آگیا۔ 

وفاقی وزراء کے اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ ان وزراء کی طرف سے مطالبہ کیا گیا  کہ مریم نواز کو بیرونِ ملک جانے دیا جائے، پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار کو تبدیل کیا جائے اور سابق وزیر اعظم  نوازشریف کو توسیع دے دی جائے جبکہ وزیراعظم عمران خان تینوں مطالبات کو سختی سے رد کر چکے ہیں۔ 

مطالبات نہ ماننے پر  ہر گزرتے دن کےساتھ وزراء کی دوریاں بھی بڑھتی جائیں گی۔ خصوصی زرائع کا مزید کہنا ہے کہ جہانگیر ترین پنجاب یونیورسٹی میں ایک عام سے لیکچرار تھے پھر انہوں نے اپنے والد کی فیکٹری پر زبردستی قبضہ کر لیا اور رفتہ رفتہ امیر ہوتے گئے۔

معاملہ اس وقت اور بھی گھمبیر ہو گیا جب جہانگیر ترین کے خاص الخاص بندے اور وفاقی وزیر خسروبختیار کے 100 ارب سے زائد کے اثاثہ جات نکل آئے جسے بچانے کیلئے ایک بار پھر جہانگیر ترین میدان میں اتر آئے۔ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کی صلح کےلئے کی گئی ملاقات اتنی بارآور ثابت نہیں ہوئی۔

ان ھاؤس تبدیل کےلئے موقع ملتے ہی جہانگیر ترین اپنا داؤ کھیل جائیں گے جس کے لیے شاہ محمود قریشی پہلے سے ہی تیار ہیں جبکہ شیخ رشید احمد وفاقی کابینہ میں متنازعہ ہو چکےہیں، ان کا کہنا ہے کہ شوگر مافیا نے مجھے دھمکیاں دی ہیں گورنر پنجاب کہتے ہیں کہ پنجاب  چوہدریوں کے حوالے کیا جائے جبکہ جہانگیر ترین اور چوہدری برادران  گھی شکر ہیں۔

Related Posts