حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلے کی تیاریاں شروع کردی ہیں،مریم اورنگزیب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PDM Lahore rally will initiate decisive response by people against govt: Marriyum Aurangzeb

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف فیصلہ کن مرحلے کی تیاریاں شروع کردی ہیں، ہر روز کرائے کے ترجمان بدلتے ہیں،عمران خاں کو یہ بات سمجھا دی ہے کہ عوام کی طاقت کیا ہوتی ہے۔

حکومتی ترجمان کہہ رہے ہیں کہ ہم نے جلسے کی اجازت کی درخواست نہیں دی حالانکہ پی ڈی ایم نے باقاعدہ طور پر درخواست دی ہوئی ہے ،لاہور جلسے میں رکاوٹ نہ ڈالنے کے حکومتی بیان پی ڈی ایم کی پہلی کامیابی ہے۔

مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی ترجمانوں کے پاس کوئی معلومات نہیں ہوتیں اس لیے ایسی باتیں کرتے ہیں،پی ڈی ایم کے جلسے عمران خان کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہیں۔

حکومت نے گوجرانولہ سے ملتان تک جلسوں میں رکاوٹیں ڈالیںاس کے باوجود عوام پی ڈی ایم کے جلسوں میں شریک ہوئے اور ہر جلسہ کامیاب ہوا۔

عوامی کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے ،حکومت کے جلسے نہ روکنے والے بیانات سبکی والے ہیں ،ملتان کے جلسے میں حکمرانوں کو بات سمجھا دی ہے کہ عوام کی طاقت کیا ہے۔

پی ڈی ایم آپ کو سمجھا رہی ہے کہ استعفیٰ دیں گھر جائیں،جلسے کی اجازت دیں یا نہ دیں جلسہ ہر صورت ہوگا اور مینار پاکستان پر ہوگا۔

پاکستان کی عوام نے نااہل حکمرانوں کے خلاف فیصلہ دیدیا ہے ،پہلی بات پی ڈی ایم نے آپ کو سمجھا دی ہے اب دوسری بات یہ ہے کہ استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں۔

انہو ں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت پر سیاست کی گئی،ان کی والدہ کی وفات پر سیاست کی گئی اس سے ان کی ذہنیت کا اندازہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 13 دسمبر کو جلسہ ہوگا،ابھی 11دن پڑے عمران صاحب استعفیٰ دیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف او رحمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی میں توسیع پارٹی کا فیصلہ تھا کیونکہ پاکستان بھر سے لوگ تعزیت کے لئے آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت پی ڈی ایم کے لاہور جلسے میں شرکت سے کسی کو نہیں روکے گی، شبلی فراز

علاوہ ازیں اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ لاہور کا جلسہ ووٹ چور حکومت کے خلاف عوام کے فیصلہ کن ردعمل کا آغاز ہوگا،پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن مرحلے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

حکومت کی طرف سے اینٹ کا جواب پتھر سے دیاجائے گا،حکومت کی جانب سے ممکنہ رکاوٹوں اور ان کے مقابلے کے لئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔

Related Posts