ہم افغانستان کی امداد کیلئے زمینی و فضائی راستے دے رہے ہیں۔پاکستان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہم افغانستان کی امداد کیلئے زمینی و فضائی راستے دے رہے ہیں۔پاکستان
ہم افغانستان کی امداد کیلئے زمینی و فضائی راستے دے رہے ہیں۔پاکستان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ ہم افغانستان کی امداد کیلئے بین الاقوامی ڈونر اداروں کو اپنے فضائی و زمینی راستے فراہم کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اپنے حالیہ انٹرویو میں مشیرِ قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ افغانستان سخت سرد موسم اور قحط کے خطرے کے پیشِ نظر تباہی کے دہانے پر ہے۔ پاکستان افغان بحران کو روکنا چاہتا ہے کیونکہ ہمسایہ ملک ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، آرمی چیف

افغان مائیں بچے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، عالمی برادری امداد کرے۔پاکستان

انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ ہم عالمی برادری کو بحران کی اس گھڑی میں افغانوں کی مدد کیلئے ااقدامات اٹھانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ہمسایہ ملک میں کسی بھی عدم استحکام کا اثر پاکستان پر پڑے گا۔ یہ طالبان کا نہیں، افغان عوام کا مسئلہ ہے۔

گفتگو کےد وران ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ ہماری توجہ ساڑھے 3 سے 4 کروڑ افغان عوام کی انسانی امداد پر مرکوز ہے۔ اگر عالمی برادری نے مدد نہیں کی تو افغان عوام سردی اور بھوک سے مر سکتے ہیں۔ افغانستان خشکی سے گھرا ہوا ملک ہے جس کے مفادات پاکستان سے وابستہ ہیں۔

مشیرِقومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان اس بات سے قطعِ نظر افغانوں کی مدد کرنا چاہتا ہے کہ وہاں کس قسم کی حکومت ہے۔ عالمی برادری انسانی بنیادوں پر افغانوں کو امداد دے اور بعد میں افغانستان میں ادارہ جاتی تعمیر کا کام کرے۔ مدد فراہم کرنے کے بعد ہی نتائج کی خواہش ہونی چاہئے۔

 

Related Posts