عالمی بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ، پاکستان کی رینکنگ میں 28 درجے بہتری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک
پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: عالمی بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ میں پاکستان کی رینکنگ میں 28 درجے بہتری آگئی اور رپورٹ میں درجہ ایک سوآٹھ ہوگیا ، گزشتہ سال پاکستان کانمبرایک سو چھتیس تھا۔

عالمی بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ دوہزاربیس جاری کردی گئی ہے ، پاکستان کی رینکنگ میں اٹھائس درجے کے بہتری ہوئی اور پاکستان کارپورٹ میں درجہ ایک سوآٹھ ہوگیا ہے۔

پاکستان ٹاپ ٹین اصلاحات کرنے والے ممالک میں شامل ہے ، گزشتہ سال پاکستان کانمبرایک سو چھتیس تھا، درجے میں بہتری کی وجہ وفاق اور صوبوں کی جامع اصلاحات ہیں، وفاق، سندھ اور پنجاب نے نمایاں اصلاحات کی ہیں۔انڈیکس میں پاکستان کو مجموعی طور پر اکسٹھ نمبر حاصل ہوئے ہیں، گزشتہ سال پاکستان کا اسکور پچپن اعشاریہ پانچ تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ن لیگ نے عالمی بینک کی رپورٹ کو حکومت کا معاشی سیاہ اعمال نامہ قرار دےدیا

پاکستان نے نئے بزنس کے آغاز، اقلیتی سرمایہ کاروں کے تحفظ، دوالیہ کے مسائل، کانٹریکٹس کے اطلاق، بجلی کنیکشن اور تعمیرات اجازت نامے کے حصول میں نمایاں اصلاحات کی ہیں۔

خیال رہے عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپس رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان کا دورہ کریں گے۔یاد رہے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ایلنگو پاچماتھو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا پاکستان کا نام اصلاحات کرنیوالے20 ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں : مشیر خزانہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف سربراہان کی ملاقاتیں ، پاکستانی معیشت کی مکمل حمایت کا اعادہ

پاکستان نے حال میں 6اہم اصلاحات کیں، یہ اہم اصلاحات ایز آف ڈوئنگ بزنس کی ضمن میں کی گئیں۔کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کی جانب سے درجہ بندی 24 اکتوبر کو جاری کی جائے گی ہم اس اجتماعی کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں یہ اقدامات وفاق، سندھ اور پنجاب حکومت کی جانب سے لئے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ایز آد ڈوئنگ بزنس کے جن 6 اہم شعبوں میں نمایاں اصلاحات کیں ، ان میں کاروبار شروع کرنا، کنسٹرکشن پرمٹس، بجلی کنیکشنز، پراپرٹی رجسٹریشن، ٹیکسوں کی ادائیگی شامل ہے، حکومت نے اصلاحات کیلئے میں نیشنل سیکرٹریٹ بنایا ہے، اور وزیر کی زیر نگرانی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے ، یہ اقداما ت اصلاحات کو علمی جامہ پہنانے کی لگن کے عکاس ہیں۔

Related Posts