گزشہ دنوں کچھ اس قسم کی خبریں سامنے آرہی تھیں کہ نیٹ فلکس پاکستان اور دیگر ممالک میں کرپشن پر ایک دستاویزی فلم جاری کررہا ہے جس میں شریف خاندان کے افراد کو دکھایا گیا ہے۔
دستاویزی فلم ’بند دروازے کے پیچھے‘ کے پروڈیوسر نے حال ہی میں ایک پوسٹ کے ذریعے سے بتایا کہ دستاویزی فلم کی پروڈکشن نیٹ فلکس کے ساتھ منسوب نہیں بلکہ یہ آزادانہ پروڈکشن ہے۔
Behind Closed Doors (Official Trailer).
“A film about corruption in high places and those who enable it”.https://t.co/BOUYWswwXD
Michael Oswald@MurtazaMehdi pic.twitter.com/BTcIpTs1Bn
— Behind Closed Doors Documentary (@Independent_POV) October 17, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی ایک پوسٹ میں متعدد صارفین نے دعویٰ کیا کہ شریف خاندان کی مبینہ ”کرپشن“ کے بارے میں دستاویزی فلم، امریکا میں قائم اسٹریمنگ سروس، نیٹ فلکس پر ریلیز کی جائے گی، لیکن نیٹ فلکس کے ترجمان نے غیرملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کمپنی کا فلم کی پروڈکشن میں کوئی حصہ نہیں ہے، اسی طرح دستاویزی فلم کے پروڈیوسر نے بھی سوشل میڈیا دعوؤں کی تردید کردی ہے۔
17 اکتوبر کو ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس کو 3 لاکھ صارفین کی جانب سے دیکھا جا چکا ہے، ویڈیو کو کئی صارفین ری ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کررہے تھے کہ دستاویزی فلم نیٹ فلکس کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔