گوادر میں پاکستان کا پہلا گدھوں کا قصاب خانہ قائم، دلچسپ رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
فرقوں کی بھول بھلیوں سے نکلو، صرف قران و سنت کو اپناؤ
zia-1-1-1
بازارِ حسن سے بیت اللہ تک: ایک طوائف کی ایمان افروز کہانی
zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: کیٹر مڈل ایسٹ)

 گوادر میں پاکستان کا پہلا گدھوں کا سلاٹر ہاؤس (مذبح خانہ) قائم کردیا گیا، جسے چینی کمپنی چلائے گی۔

سامنے آنے والی دلچسپ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خوراک و تحفظ کے اجلاس میں حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس قائم کردیا گیا ہے اور پیداوار بھی شروع کر دی، گودار میں چینی کمپنی یہ کام کرے گی۔

رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے، لوڈر رکشوں نے جگہ لے لی ہے، اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ ہونی چاہیے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے پوچھا کہ زندہ گدھوں کو چین ایکسپورٹ کیوں نہیں کرتے، جس پر حکام وزارت خوراک و تحفظ نے بتایا کہ زندہ گدھوں کی ایکسپورٹ مشکل کام ہے، ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کیلئے درخواستیں آرہی ہیں اور مزید چینی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

وزارت خوراک کے حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کو بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھالوں اور ہڈیوں کی برآمد کا معاہدہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے گذشتہ سال اقتصادی سروے میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں ایک سال کے دوران ایک لاکھ گدھے بڑھ گئے، گدھوں کی تعداد 58 سے بڑھ کر 59 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جبکہ گزشتہ مالی سال ملک میں گدھوں کی تعداد 58 لاکھ تھی۔

اکنامک سروے کے مطابق سال 2021-22 میں گدھوں کی تعداد 57 لاکھ تھی جبکہ دو سال میں گدھوں کی تعداد میں دو لاکھ کا اضافہ ہوا تھا۔

Related Posts