شہبازشریف کی ڈیل ہوگئی، آصف زرداری بھی داؤ کھیلنے کیلئے تیار، لانگ مارچ پھرملتوی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shahbaz SharifDeal

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف ڈیل کیلئے تیار ہوگئے، آصف زرداری نے بلاول بھٹو کو پیچھے کرکے خود سامنے آنے کا فیصلہ کرلیا، پی ڈی ایم اتحاد سے علیحدگی کا امکان، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ضمنی اور سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اسلام آباد میں لانگ مارچ کے بعد طویل دھرنے پر متفق ہیں مگر پیپلزپارٹی دھرنے کے حق میں نہیں ہے،پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں چاہتی ہیں کی اسلام آباد میں دیا جانے والا دھرنا تب تک ختم نا کیا جائے جب تک حکومت “گھر ” نہیں چلی جاتی۔

اس موقف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری متفق نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں پیپلزپارٹی کے سینیٹ الیکشن کے بعد لانگ مارچ کے موقف پر متفق ہیں۔

دھرنے اوراسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر پیپلزپارٹی پی ڈی ایم سے کچھ کنارہ کر رہی ہے جبکہ معتبر ذرائع کے مطابق لندن میں بیٹھے سابق وزیراعظم نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی بھی طرح کی مفاہمت کے حق میں نہیں ہیںجبکہ چھوٹے میاں صاحب جیل کے اندر ہوئے ہوئے بھی مفاہمت کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔

حالیہ دنوں فنکشنل لیگ کے مرکزئی رہنما محمد علی درانی نے شہباز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اور انہیں مفاہمت پر قائل کر لیااور اس ملاقات کے حوالے سے شہباز شریف نے اپنے صاحبزادے حمزہ شہباز کے علاوہ کسی کو پارٹی رہنما اور خاندانی فرد کو اعتماد میں نہیں لیا۔

محمد علی درانی سے ملاقات کے بعد شہباز شریف دو بار عدالت میں پیش کیا گیا مگر دونوں بار شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی کی بجائے بلٹ پروف گاڑی میں پیشی کیلئے لایا گیا،جو شہباز شریف اور علی درانی کی مفاہمتی ملاقات کا واضع ثبوت ہے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم شہریوں کو دہشت گردی سے نہیں بچا سکتے تو انہیں استعفیٰ دینا چاہئے، مولانا فضل الرحمن

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی جاری تحریک تمام جماعتیں بظاہر اکھٹی نظر آرہی ہیں اور آئے روز پی ڈی ایم رہنماؤں کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کے دعوے بھی کئے جارہے ہیں تاہم ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل بڑی جماعت پیپلزپارٹی اپنے کارڈ بہت احتیاط سے کھیل رہی ہے اور جہاں کہیں پیپلزپارٹی کو “نقصان دکھائی” دیا تو پیپلزپارٹی اتحاد سے علیحدگی اختیار کر لے گی۔

Related Posts