فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر قانونی کارروائی کی جائے،میاں ز اہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر قانونی کارروائی کی جائے،میاں ز اہد حسین
فوج کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر قانونی کارروائی کی جائے،میاں ز اہد حسین

کراچی:نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اگرڈالرنہ گرتا توحکومت مذید کمزور ہو جاتی اورملک زبردست عدم استحکام کے بعد انتشار کا شکار ہوجاتا۔

ملک کوانارکی سے بچانے اورمعیشت کومستحکم کرنے کے لئے جنرل قمرجاویدباجوہ کی ذاتی کوششوں کے شکرگزارہیں۔ کاروباری برادری امید کرتی ہے کہ مستقبل میں بھی فوج ملکی سلامتی کے لئے اپنے فرائض اسی طرح بخوبی نبھاتی رہے گی۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض شرپسند عناصراب بھی سوشل میڈیا میں فوج پرتنقید کررہے ہیں اورہیلی کاپٹرحادثے پربے معنیٰ شکوک وشبہات اٹھا رہے ہیں جوانتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے ایسے عناصر کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کی جائے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ جنرل سرفراز نے بحیثیت آئی جی ایف سی جون 2020 میں بھی میری اور مکران چیمبرآف کامرس کی درخواست پر کورونا وباء کے دوران بند کئے گئے مند، گوادر اور پنجگوربارڈرز دوبارا کھلوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا جس سے علاقے کے ہزاروں لوگوں کا روزگار بحال ہوا اور اب بھی جنرل سرفراز اور ان کے ساتھی شہداء سیلاب زدگان کے لئے امدادی مشن پر تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے اللہ تعالیٰ انکے درجات بلند فرمائے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ یوکرین سے غلے کی برآمد شروع ہوگئی ہے جس سے دنیامیں خوراک کی کمی اورکئی غریب ممالک میں قحط کے خدشات کم ہورہے ہیں۔

اس سے قیمتوں میں کمی کا امکان بھی ہے مگراس میں کچھ وقت لگے گا۔ پاکستان میں تمام مداخل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد اب ڈی اے پی کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ ہوچکا ہے جس سے گندم کی فصل کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔

حکومت دیگرممالک سے کم ازکم پچاس ملین بوری سستی ڈی اے پی درآمد کرنے کی کوشش کرے یامقامی منڈی میں اسکی قیمت کم کروائے یا کاشتکاروں کوسبسڈی دے ورنہ ملک میں فوڈ سیکورٹی کی صورتحال مذید خراب ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:مالی سال 22۔ 2021میں گنے کی سب سے زیادہ پیداوار حاصل ہوئی

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ ڈی اے پی کی پچاس کلوکی بوری ایک سال قبل چھ ہزارکی تھی جواب چودہ ہزارآٹھ سوکی ہوگئی ہے جس کی قیمت ادا کرنا بہت سے چھوٹے کاشتکاروں کے بس کی بات نہیں ہے اس لئے اسکی قیمت کم کرنا ضروری ہے۔

Related Posts