آئین میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔خورشید شاہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

SHC rejects bail plea of Khurshid Shah in assets case

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سیّد خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ آئینِ پاکستان میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے سکھر کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ملک ہے جہاں ایک متفقہ آئین موجود ہے جس میں اگر کوئی چھیڑ چھاڑ یا آرڈیننس وغیرہ کے ذریعے ترمیم کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

گفتگو کے دوران خورشید شاہ نے کہا کہ ہم ملک کو متفقہ آئین دینے پر بھٹو کے شکر گزار ہیں۔ملک میں مارشل لاء کے دوران اس آئین کو بگاڑدیا گیا لیکن پیپلزپارٹی نے اقتدار میں آکر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جبکہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بھی آئین موجود ہے۔

سینیٹ الیکشن کیلئے آئینی ترمیم پر تبصرہ کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اگر آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے تو اس کے لیے آرٹیکل 226 موجود ہے۔حکومت اسے پارلیمنٹ میں لاکر اس پر بحث کرائے۔ پاکستان اور ریاست کی مضبوطی اور شناخت کا دارو مدار اسی آئین پر ہے۔آئین میں کسی اور ذریعے سے ترمیم سے پارلیمان کی اہمیت ختم ہوجائے گی۔ 

وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان نے اپنے پہلے دن سے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی اور اسے تسلیم نہیں کیا۔اسے پتہ ہی نہیں کہ پارلیمنٹ کیا ہوتی ہے،میں عمران خان کو اپوزیشن میں رہ کر پارلیمنٹ کیلئے کہے گئے الفاظ پر آج بھی قائم رہنے کیلئے شاباشی دیتا ہوں۔

عمران خان کی شخصیت پر تبصرہ کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے سامنے پارلیمنٹ کی نہیں، حکومت کی اہمیت ہے۔ ہم سینیٹ کے الیکشن میں ووٹ دینے ضرور جائیںنگے اور یہ ہماری آئینی ذمہ داری ہے جسے ہم پورا کریں گے۔انتخابات کے دوران جیت کے دعوے سیاست کا حصہ ہوتے ہیں جن سے مخالفین کو خوفزدہ کیا جاتا ہے۔

پی پی پی رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ تحریکِ انصاف میں دو چار سمجھدار لوگ موجود ہیں جو عمران خان کو سمجھا سکتے ہیں کہ الیکشن کے روز تمام مشینری چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوتی ہے، حلیم عادل شیخ کی گرفتاری ان ہی کے حکم پر ہوئی ہوگی، جس میں سندھ حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم مشاہد اللہ خان ایک نڈر سیاسی کارکن تھے۔ ان جیسے لوگ کم ہی پیدا ہوتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ الیکشن پرویزرشید کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد، فیصل واؤڈا کے منظور

Related Posts