اسلام آباد: ملک کے سینئر نامور صحافیوں کی جانب سے نواز شریف کی تقاریر پر لگی پابندی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
سینئر صحافی عدیل راجہ نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نجی ٹی وی کے صحافی عدیل راجہ کی جانب سے حیران کن انکشافات بھرے ٹوئٹس کیے گئے ہیں، جن میں اُن کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی، نسیم زہرہ، ابصار عالم، عاصمہ شیرازی، غریدہ فاروقی، ضیاء الدین نے نوازشریف کی تقاریر پر لگی پابندی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
A few weeks ago, Shahid Khaqan Abbasi met journalists in Islamabad for breakfast, fed them the idea of filing a petition to allow Nawaz Sharif speech on tv, today a few journalists filed the petition in IHC
— Adeel Raja (@adeelraja) November 18, 2020
صحافی عدیل راجہ کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ چند ہفتے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں کچھ صحافیوں سے ناشتے پر ملاقات کی تھی، اس میں انہوں نے صحافیوں کو نواز شریف کی تقریر پر لگی پابندی کے خلاف درخواست دائر کرنے کا کہا جس پر چند صحافیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
راجہ صاحب مذاق مت کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔بنیادی طور پر نواز شریف کی تقریر پر پابندی کے خلاف کورٹ میں جانا نون لیگ کا حق ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کام صحافی کیونکر کریں گے۔۔۔۔۔۔۔خاص طور پر صرف اور صرف نواز شریف کے خلاف پابندی کو لے کر https://t.co/cIanNhnc9l
— Khawar Ghumman (@Ghummans) November 18, 2020
اس صورتحال کے بعد نجی ٹی وی کے بیو رو چیف خاور گھمن نے صحافی راجہ عدیل کی ٹویٹ پر ردعمل دیا، انہوں نے کہا کہ راجہ صاحب مذاق مت کریں، یہ ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، بنیادی طور پر نواز شریف کی تقریر پر پابندی کے خلاف کورٹ میں جانا ن لیگ کا حق ہے، یہ کام صحافی کیونکر کریں گے، خاص طور پر صرف اور صرف نواز شریف کے خلاف پابندی کو لے کر ایسا کیوں کیا جائے۔
جناب، میں آپکو بھیج دیتا، بڑے بڑے صحافی نواز شریف کے وکیل بن کر عدالت گئے! https://t.co/uwPmDzgmKV
— Adeel Raja (@adeelraja) November 18, 2020
خاور گھمن کی مذکورہ ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے صحافی راجہ عدیل نے اپنے جاری ٹویٹ میں لکھا کہ جناب، میں آپکو بھیج دیتا، بڑے بڑے صحافی نواز شریف کے وکیل بن کر عدالت گئے۔
Najam Sethi is one.. Your old editor is also amongst them! https://t.co/Z2sOH4vyn6
— Adeel Raja (@adeelraja) November 18, 2020