وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی شہر جالندھر میں فصلیں جلانے کے باعث پاکستان اور بھارت دونوں میں فضائی آلودگی پھیل گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب کے علاقے میں پاک بھارت سرحد کے دونوں جانب ماحول کو پراگندہ کرنے میں جالندھر کی جلائی گئی فصلوں کا ہاتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک استحقاق: سینیٹر روبینہ خالد نے معاونِ خصوصی عثمان ڈار کے خلاف خط لکھ دیا
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ہم بھارتی پنجاب حکومت کو ایک مشینی حل پیش کرسکتے ہیں جس کے تحت وہ جلائی گئی فصلوں کو ضرورت پڑنے پر ایندھن کے طور پر استعمال کرسکیں گے۔
Crop burning in Jallender is playing havoc with environment on both sides of Punjab border, We can help Indian Punjb Govt to use a machine solution to turn crop waste into a burning billet, that can be used as fuel when needed #Sciencehelps
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 7, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں سموگ کے باعث حدِ نگاہ صرف 1 کلومیٹر تک محدود ہو گئی، جبکہ عام حالات میں ایک انسان 5 کلومیٹر تک دیکھ سکتا ہے جس کے بعد زمین گول ہوجاتی ہے۔
لاہور اور گردونواح کے مختلف علاقے سموگ کے باعث شدید فضائی آلودگی کا شکار ہیں جس کے باعث حکومتِ پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ آج شہر کے تمام اسکول بند رہیں گے۔
شہر میں رات گئے اور کل دن کے وقت محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا امکان ہے، جبکہ سموگ کے باعث سانس لینا اور آنکھیں کھول کر اردگرد موجود لوگوں کو دیکھنا بھی دشوار ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں سموگ کے باعث حدِ نگاہ ایک کلومیٹر رہ گئی۔ محکمہ موسمیات