وفاقی حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین جائزہ مذاکرات تاحال بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں، بین الاقوامی ادارے نے وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج، سبسڈی اور ایمنسٹی اسکیم پر سخت سوالات اٹھادئیے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے عملے نے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں کمی، صنعتی شعبے کیلئے ٹیکس چھوٹ اور ریلیف پیکیج پر اعتراض کیا۔ بین الاقوامی ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی بھی قسم کی ٹیکس چھوٹ نہیں دے سکتا۔
عالمی بینک، پاکستان کو 43 کروڑ 50 لاکھ ڈالر جاری کرنیکی منظوری