حماس کا ’’نفیرِ عام‘‘ کا اعلان، یہ کیا ہے اور اس کے نتائج کیا ہوں گے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 حماس نے اگلے جمعہ کے دن کو ’’جمعہ طوفان الاقصیٰ‘‘ کے عنوان سے منانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسرائیل کیخلاف ’’نفیرِ عام‘‘ کا اعلان کر دیا ہے۔

آئیے جانتے ہیں نفیر عام کیا ہے اور حماس کے تحت جمعہ طوفان الاقصیٰ کیسے منایا جائے گا؟

نفیر عام کیا ہے؟

نفیر عام ایسی حالت کو کہتے ہیں، جس میں جنگ لڑنے کی استعداد رکھنے والے ہر شہری کی جنگ میں شمولیت مطلوب ہوتی ہے۔

نفیر عام اسلام کے قانون جنگ کی ایک خاص اصطلاح ہے، اسلامی احکامات کے مطابق دفاعی جنگ صرف اس صورت میں ہر مسلمان پر فرض عین کی شکل اختیار کر جاتی ہے جب حکمران کی طرف سے “نفیر عام” کا حکم ہوجائے کہ سب لڑنے کیلئے میدان جنگ کا رخ کریں۔

اسلامی احکامات کے مطابق جب تک نفیر عام نہ ہو، دین کے دیگر شعبوں کی طرح جہاد بھی فرض عین نہیں ہوتا، فرض کفایہ کے درجے میں رہتا ہے۔

نفیر عام کے اعلان کے بعد خطرہ ہے کہ لڑائی کی شدت میں اضافہ ہوگا اور اس میں عوام کی شمولیت سے بڑے پیمانے پر سول ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

تاہم عوام کی شمولیت جنگ کی صورتحال کو مزید پیچیدہ بھی بنا سکتی ہے۔

جمعہ طوفان الاقصیٰ

نفیر عام کے ساتھ حماس نے اسرائیلی فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے عوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لیے اگلے جمعے کو “جمعہ طوفان الاقصیٰ‘‘ کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت آنے والے جمعے (13 اکتوبر) کو فلسطینی عوام اور تحریک مزاحمت کے ساتھ اظہار یکجہتی کی جائے گی۔

جنگ کی صورتحال

دوسری جانب اسرائیل کے خلاف حماس کی سربراہی میں “طوفان الاقصیٰ” آپریشن منگل کو چوتھے روز بھی جاری رہا اور ساتھ ہی غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق غزہ کے قریب 20 مقامات پر اسرائیلی ٹینکوں کی موجودگی کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے کسی حد تک غزہ کی سرحد کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے۔

دوطرفہ اموات کی تعداد

دریں اثنا فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہادتوں کی تعداد سات سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ جن میں غزہ میں جاں بحق ہونے والے 687 افراد بھی شامل ہیں۔

لڑائی میں اب تک دونوں اطراف سے 1600 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

اسرائیل میں گلی گلی لڑائی

اسرائیل نے کئی دہائیوں میں پہلی مرتبہ اپنے شہروں کی گلیوں میں بندوق کی لڑائی دیکھی ہے۔ اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ کے پورے محلے ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔

چار روز سے جاری اس لڑائی میں حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں نے 150 سے زیادہ اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بھی بنا لیا ہے۔

Related Posts