حکومت کا نیب قانون اور ایف اے ٹی ایف پر حزبِ اختلاف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کا نیب قانون اور ایف اے ٹی ایف پر حزبِ اختلاف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
حکومت کا نیب قانون اور ایف اے ٹی ایف پر حزبِ اختلاف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نیب اور ایف اے ٹی ایف پر حزبِ اختلاف کو اعتماد میں لیا جائے،  نیب قانون میں ترامیم اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان پر گفتگو آج ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق حکومتی و حزبِ اختلاف کے رہنما  ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر اتفاقِ رائے پیدا کریں گے جس پر کارکردگی سپریم کورٹ اور حزبِ اختلاف دونوں میں موضوع بنی رہی جبکہ اپوزیشن نے حکومتی مؤقف پر تنقید بھی کی۔

فیصلے کے تحت 24 اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی میں بحث و تمحیص ہوگی جس میں حکومتی ٹیم کی قیادت وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔ کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوگا جبکہ  وفاقی حکومت نیب چیئرمین کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے مطالبے سے مبینہ طور پر پیچھے ہٹ چکی ہے۔

حزبِ اختلاف کو پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے  نیب کا دوسرا ترمیمی ایکٹ 2020ء فراہم کردیا گیا۔نئے قانون کے تحت مقدمات کی سماعت احتساب عدالت کی بجائے فوجداری عدالتوں میں ہوگی جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریوینو پبلک آفس رکھنے والوں کے ذرائع آمدن اور اثاثہ جات کی چھان بین کرے گا۔

نئے مجوزہ قوانین کے تحت عوامی افسران کی طرف سے اختیارات کے ناجائز استعمال کی تعریف میں بھی ترمیم کی جائے گی جس کے تحت عدالت کو بھی پابند کیا جائے گا کہ وہ کسی بھی ملزم کے خلاف ریفرنس کے ساتھ ساتھ مصدقہ دستاویزات فراہم کرے۔ 

یہ بھی پڑھیں: چینی اور آٹا بحران میں اپوزیشن  پیش پیش ہے۔محمود مولوی

Related Posts