سردیوں میں پہلی بار کے ٹو سر کرنے کا ورلڈ ریکارڈ قائم، پاکستان کی نیپالی ٹیم کو مبارکباد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دفترِ خارجہ کی سردیوں میں پہلی بار کے ٹو سر کرنے پر نیپالی کوہ پیماؤں کو مبارکباد

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے سردیوں کے موسم میں پہلی بار دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے پر نیپالی کوہ پیماؤں کو مبارکباد پیش کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ترجمان دفترِ خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ نیپالی کوہ پیماؤں کی ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سردیوں کے موسم کے دوران پہلی بار سر کیا۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ کوہ پیمائی کے میدان میں یہ بے حد قابلِ تحسین کامیابی ہے جس کے بعد ہماری خواہش ہے کہ آپ محفوظ انداز میں واپسی کا سفر اختیار کریں۔ دفترِ خارجہ نے کے ٹو کو سردی میں سر کرنے کو کوہ پیمائی کے میدان میں حتمی کامیابی قرار دیا۔ 

قبل ازیں سردیوں کے موسم میں کسی بھی کوہ پیما نے کے ٹو جیسی خطرناک اور دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کو سر کرنے کی جرات نہیں کی۔ نیپالی کوہ پیماؤں نے یہ سنگِ میل گزشتہ شب عبور کیا ہے۔

Image

موسمِ سرما میں کے ٹو سر کرکے نیپالی کوہ پیماؤں کی 10 رکنی ٹیم نے عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔ نیپالی کوہ پیماؤں کی قیادت کے ٹو کو سردیوں کے دوران سر کرنے کی مہم میں مینگما گائل شرما نے کی۔

سخت موسمی حالات کے باعث کوہ پیماؤں کو کے ٹو سر کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ کے ٹو کی بلندی 8 ہزار 611 میٹر ہے جو ماؤنٹ ایورسٹ کے مقابلے میں صرف 200 میٹر کم ہے۔

کے ٹو کے حالات سردیاں شروع ہوتے ہی جان لیوا حد تک مشکل ہوجاتے ہیں، اسی وجہ سے کے ٹو کو سردیوں کے دوران نیپالی کوہ پیماؤں سے قبل کوئی شخص سر نہ کرسکا۔ چوٹی سر کرنے کی کوششوں کے دوران 86 سے زائد کوہ پیما جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے

Related Posts