صائمہ عریبین ولاز کو SSGC کے غیر قانونی کنکشن دینےپر FIA کی تحقیقات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FIA probe into Saima Arabin Villas for providing illegal SSGC connections
FIA probe into Saima Arabin Villas for providing illegal SSGC connections

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : شہر قائد کی رہائشی سوسائٹیز کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے بعض افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی بلک کنکشن فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

انکوائری میں یہ بتایا گیا ہے کہ صائمہ عریبین ولاز میں گیس فٹنگ میں ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے سے تین دھماکے ہوئے جس سے دو خواتین بھی جاں بحق ہوئیں،غیر قانونی کنکشن سے حاصل آمدن بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کو وصول نہیں ہورہی، صائمہ عریبین ولاز دو کروڑ سے بھی زائد کی نادہندہ ہیں، وزیر اعظم پورٹل پر درج شکایت میں سوئی سدرن گیس نے چیئرمین اوگرا کو رپورٹ دی کہ فی الحال کنکشن منقطع کر دئیے گئے ہیں ۔

دستاویزات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹیڈ سمیت دیگر کے خلاف انکوائری نمبر 15/2022 شروع کر دی گئی ہے اس انکوائری میں سوئی سدرن گیس کمپنی سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے کہ وولڈ گروپ آف کمپنیز کے پروجیکٹ صائمہ عربین ولاز کو گیس کنکشن کی فراہمی کا کیا طریقہ کار ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم پورٹل پر درج شکایات میں چیئرمین اوگرا نے بھی سوئی سدرن گیس کمپنی سے جواب طلب کیا تھا۔

مذکورہ دستاویزات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی کے بعض افسران نے صائمہ عریبین ولاز کے مالکان سے ملی بھگت کر کے انہیں بلک کنکشن فراہم کیا تھا اور اس پوری سوسائٹی کے لئے ایک میٹر کی تنصیب بھی کر دی گئی تھی جس کے بعد صائمہ عریبین ولاز کے مالکان نے اس بلک میٹر سے سوسائٹیز کے تمام مکینوں کو سوئی سدرن گیس کمپنی سے نکالے گئے رہائشی میٹرز حاصل کرکے لگا دیے اور ہر میٹر کے عوض سوسائٹی نے 5 ہزار روپے بھی وصول کئے تھے جبکہ مجموعی طور پر سوسائٹی نے اس کے عوض اپنے مکینوں سے تین سے چار کروڑ روپے وصول کئے ہیں ۔

ادھر سوئی سدرن گیس کمپنی سے بلک میں حاصل کئے گئے کنکشن پر سوئی سدرن گیس کو 5 لاکھ روپے کی ادائیگی کی اور اس غیر قانونی کنکشن پر صائمہ عریبین ولاز کے مکینوں سے گیس کنکشن کے نام پر 800 روپے سے 5 ہزار روپے تک ماہانہ اپنے جاری کردہ بلوں پر وصول بھی کرتی ہے لیکن اس وصولی کے باوجود سوئی سدرن گیس کمپنی کو ماہانہ ادائیگی نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے 2018 سے تاحال صائمہ عریبین ولاز سوئی سدرن گیس کمپنی کی دو کروڑ سے بھی زائد کی نادہندہ ہو چکی ہے۔

دستاویزات کے مطابق جب چیئرمین اوگرا سے صائمہ عریبین ولاز سے متعلق پوچھا گیا تو چیئرمین اوگرا نے ایسے صارفین سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ اس طرح کے کنکشن فراہم نہیں کئے گئے ہیں اور چیئرمین اوگرا نے جب سوئی سدرن گیس کمپنی سے اس کا ریکارڈ طلب کیا تو چیئرمین اوگرا کو ایس ایس جی سی نے جواب دیا کہ غیر قانونی کنکشن منقطع کر دئیے گئے ہیں تاہم غیر قانونی کنکشن سے صائمہ عریبین ولاز کو گیس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بلنگ کا سلسلہ بھی تا حال جاری ہے ۔

مزید برآں اس حوالے سے صائمہ عریبین ولاز کے ذمہ دار شاہ رضا سے موقف لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اپنے مالکان سے بات کر کے ہی سوالات کے جوابات دے سکتے ہیں جس کے بعد منیر ٹرنک والا سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے بات توخود کی لیکن خود کو عمران ظاہر کیا اور بتایا کہ وہ لندن کے نجی اسپتال میں ہیں اور اس وقت موقف نہیں دے سکتے ہیں جس کے لئے بعد میں رابطہ کیا جائے تاہم ان کا موقف معلوم ہونے پر شائع کر دیا جائے گا ۔

Related Posts