فیس بک پوسٹس پر صارفین سے لائیکس کی تعداد چھپانے پر غور شروع کردیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیس بک پوسٹس پر صارفین سے لائیکس کی تعداد چھپانے پر غور شروع کردیا گیا
فیس بک پوسٹس پر صارفین سے لائیکس کی تعداد چھپانے پر غور شروع کردیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک:مشہور فوٹو شیئرنگ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے پوسٹس پر صارفین سے لائیکس کی تعداد چھپانے پر غور شروع کردیا ہے جبکہ صارفین کی بڑی تعداد اس کے حق میں نہیں ہے۔ فیس بک صارفین کہتے ہیں کہ اگر لائیکس کی تعداد ہی معلوم نہ ہو تو فیس بک پر زیادہ سے زیادہ لائیکس جمع کرنے کا جنون اپنی موت آپ مر جائے گا۔

صارفین کی نیوز فیڈ پوسٹس پر لائیکس کی تعداد کو چھپانا کوئی نیا فیچر نہیں اور فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پہلے ہی یہ آپشن عمل میں لا چکی ہے۔ اگر فیس بک پر بھی یہ فیچر لایا گیا تو فیس بک کے پوسٹ کرنے والے صارفین ہی یہ جان سکیں گے کہ ان کی کس پوسٹ پر انہیں کتنے لائیکس ملے، تاہم دیگر افراد جو ان کی پوسٹس پر کمنٹ یا لائیک کریں گے، وہ یہ دیکھنے کے قابل نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کھانے پینے کی چیزیں اور گھریلو اشیاء جراثیم سے پاک کرنے والا الٹراسانک کلینر تیار

جسٹن روزینسٹن نے فیس بک کا یہ فیچر 2007ء میں ڈویلپ کیا تھا لیکن اس پر فیس بک صارفین نے شکایت کی کہ انہیں مناسب تعداد میں لائیکس لینے کی فکر لاحق رہتی ہے جسے اس فیچر سے نقصان پہنچتا ہے۔

دوسری طرف فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لائیکس کی تعداد چھپانے سے صارفین کی زندگیوں میں ذہنی سکون اور قلبی اطمینان پیدا ہوگا۔فی الحال اس ضمن میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم اگر ایسا ہوا تو ابتدائی طور پر اس آپشن کو اینڈرائڈ ایپلیکیشن میں متعارف کروایا جائے گا۔

فیس بک کے بانی چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں صارفین پوسٹوں کے لائیکس پر توجہ دینے کی بجائے دوسرے لوگوں سے تعلقات بڑھانے پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ صارفین کا ذہنی اطمینان ہی فیس بک کی اولین ترجیح ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سائنسی تحقیق سے انکشاف ہوا کہ آسمانی بجلی کا گرنا بم دھماکے سے کسی طرح کم نہیں ہے کیونکہ جب آسمانی بجلی کڑکتی ہے تو ایک لمحے میں اردگرد کے ماحول کو 53000 فارن ہائیٹ تک گرم کردیتی ہے جو سورج کے سطحی درجۂ حرارت سے پانچ گنا زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: آسمانی بجلی کا گرنا بم دھماکے سے کسی طرح کم نہیں۔سائنسدانوں کا انکشاف

Related Posts