کسی صورت این آر او نہیں دوں گا،یہ ملک سے غداری ہوگی، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کسی صورت این آر او نہیں دوں گا،یہ ملک سے غداری ہوگی، وزیر اعظم
کسی صورت این آر او نہیں دوں گا،یہ ملک سے غداری ہوگی، وزیر اعظم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ این آراواورکرپشن کے سوا حکومت اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیارہے، انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے نوازشریف اور زرداری کو این آراودے کر ملک کے ساتھ بڑی غداری کی تھی۔

وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استعفیٰ دینا اپوزیشن کا حق ہے۔ اگر اپوزیشن نے استعفے دیئے تو حکومت خالی ہونے والی نشستوں پر ضمنی انتخابات کروادے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اعتماد کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ باہر سے لوگ ان سے ملے ہوئے ہیں جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔کسی صورت انہیں این آر او نہیں دوں گا یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا پارلیمانی ڈیموکریسی کیسے چلے گی جب قیادت ہی پر کرپشن کے الزامات ہیں۔ اپوزیشن کا مطالبہ صرف نیب کو ختم کرناہے۔ اگر میں آج یہ کردوں یہ تمام تحریکیں ختم کردیں گے۔ لیکن میں ایسا بالکل نہیں کروں گا،چوروں کو سزا ضرور ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا اسٹبلشمنٹ آج کیا کررہی ہے۔ لائن بڑی واضح ہے، اسٹیٹس کو کا جو حصہ ہیں وہ نہیں چاہیں گے کہ اسٹیٹس کو ٹوٹے۔ پنجاب میں اربوں روپے کی ریاستی اراضی پر چالیس لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ قبضہ مافیا کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ سال اپریل میں یابعد میں بہرحال ہم بلدیاتی انتخابات کرادیں گے۔ سول ملٹری تعلقات اس وقت ملک میں بہترین سطح پر ہے۔ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث بلدیاتی انتخابات میں تاخیر ہورہی ہے۔معاملات صحیح ہوجائیں پھر بلدیاتی انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عوام کی جانوں سے کھیل رہی ہے۔ کورونا تیزی سے بڑھ رہاہے سب کو سوچنا چاہئے۔ امریکا میں تین ہزار اموات روزانہ ہورہی ہیں۔ انگلینڈ،اٹلی میں لاک ڈاؤن ہے۔ ہم اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی پرہی پہلے مرحلے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں ہم مکمل لاک ڈاؤن کریں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے مجھ پر کوئی دباؤنہیں ڈالاگیا سارے یہ بات سمجھ سکتے ہیں کہ مجھ پر دباؤنہیں ڈالا جاسکتا۔ یہ جمہوریت ہے ایسا کوئی دباؤ نہیں ہوسکتا۔

وزیر اعظم عمران خان نے اعتراف کیا کہ اقتدارمیں آنے کے بعد ہم سے بڑی غلطی آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کی ہوئی۔ ہمیں فوری طور پر آئی ایم ایف کے پاس جاناچاہئے تھا جوہم نہیں گئے۔ فوری اصلاحات نہ کرنے سے ملک کو نقصان ہوا۔

Related Posts