اسٹیل ملز کے ملازمین نوکریوں سے برطرفی کے فیصلے پر بپھر گئے، شدید احتجاج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ECC axe falls on 350 Steel Mills employees

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:اسٹیل ملز کے 9350ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر ملازمین بپھر گئے، بپھرے ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ، 2 ملازمین پریشانی اور ذہنی دباوَ کے باعث حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے۔

حکومت سے وابستہ اسٹیل ملز کی سی بی اے یونین سمیت مختلف ٹریڈ یونینز اور ملازمین کا وفاقی حکومت کے فیصلے کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان، سینکڑوں ملازمین کا اسٹیل ٹاؤن مارکیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ۔ نعرے بازی، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

احتجاج کے دوران ملازمین کے ساتھ پولیس کی جھڑپیں بھی ہوئیں، سی بی اے یونین کے چیئرمین یاسین جامڑو سمیت 11 مزدور رہنما گرفتار، ہزاروں ملازمین اسٹیل ٹاؤن تھانے پہنچ گئے، رات گئے تک تھانے کے سامنے مزدور رہنماؤں کی رہائی کیلئے دھرنا، پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ ناجانے مزدور رہنما کہاں ہیں جیسے ہی معلوم ہوگا انہیں رہا کردیا جائیگا۔

ملازمین نے اعلان کیا کہ جب تک مزدور رہنما رہا نہیں کیے جائیں گے دھرنا جاری رہے گا، تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز سے 9350 ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد اسٹیل ملز میں افراتفری پھیل گئی ہے، ملازمین میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔

نوکریوں سے برطرفی کے فیصلے کے بعد اسٹیل ملز کے دو ملازمین سرفراز احمد گھانگھرو جو گلشن حدید کا رہائشی ہے اور دوسرا ملازم جس کا نام معلوم نہیں ہوسکا ہے کراچی کا رہائشی ہے،شدید ذہنی دباوَ کے باعث حرکت قلب بند ہونے کے باعث فوت ہوگئے ہیں جس کے بعد مزید صورتحال کشیدہ ہوگئی اور سینکڑوں ملازمین گھروں سے باہر نکل آئے۔

احتجاج کی غرض سے ملازمین اسٹیل ٹاؤن مارکیٹ کے سامنے جمع ہونے لگے، اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جنہوں نے احتجاج ختم کرانے کی کوشش کی جس پر پولیس، رینجرز اور ملازمین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔

 حکومت سے وابستہ اسٹیل ملز سی بی اے یونین کے چیئرمین یاسین جامڑو، انفارمیشن سیکریٹری مرزا آصف بیگ، پروگریسو یونین کے افتخار عباسی، زاہد مختیار سمیت 11 مزدور رہنما ؤں کوگرفتار کرکے نامعلوم جگہ پر منتقل کردیا گیا۔

اس موقع پر مزید ہزاروں کی تعداد میں ملازمین جمع ہوگئے جو ریلی نکال کر اسٹیل ٹاؤن تھانے پہنچے اور دھرنا دیکر بیٹھ گئے جو رات گئے تک جاری رہا، اس موقع پر ملازمین مزدور رہنماؤں کی رہائی کیلئے فلک شگاف نعرے لگاتے رہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار مزدور رہنما ان کے پاس نہیں ہیں، دھرنا ختم کردیا جائے تو وہ تلاش کرکے انہیں رہائی دلوانے کی کوشش کریں گے جبکہ ملازمین نے اعلان کیا کہ جب تک مزدور رہنماؤں کو رہا نہیں کیا جائیگا ان کا دھرنا جاری رہیگا۔

Related Posts