بارش سے ہونے والی تباہی: اہل کراچی کے شعور کا امتحان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اتوار کی رات ہونے والی شدید بارش کے بعد کراچی کے شہریوں کو ایک بار پھر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اہم انڈر پاسز سمیت شہر کی اہم سڑکیں زیر آب آ گئیں، جس کے نتیجے میں لاکھوں شہری مشکلات سے دوچار ہوئے۔ جگہ جگہ کاریں بہہ گئیں، گاڑیاں پھنس گئیں، جس کے نتیجے میں ٹریفک جام نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کیا۔

پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور ایک اہم اقتصادی مرکز ہونے کے باوجود کراچی کو اس کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ شدید بارشوں کے دوران نکاسی آب کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث شہریوں کو تکالیف جھیلنا پڑتی ہیں، برسوں سے یہی صورتحال ہے، آج تک کوئی حکومت اس سے نمٹنے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔

اس غفلت اور نااہلی کی ذمہ داری شہر، صوبائی اور وفاقی سطح پر مینڈیٹ رکھنے والوں کے کندھوں پر ہے۔ موجودہ صورتحال صرف حالیہ بارشوں کی عکاس نہیں ہے بلکہ اس دائمی بدانتظامی کا مظہر ہے جسے کراچی بہت عرصے سے بھگت رہا ہے۔

ان مسائل کے تدارک کے لیے کراچی میں ایک جامع ماسٹر پلان ناگزیر ہے، جس میں نکاسی آب کے موثر نظام کی ترقی کو ترجیح دی جائے، تاکہ آئندہ بارش اب شہر کے مکینوں کے لیے زحمت کا سبب نہ بنے۔ یہ واضح ہے کہ مناسب انفراسٹرکچر کی عدم موجودگی بارش جیسے قدرتی واقعات کے اثرات کو بڑھا دیتی ہے، نتیجے میں شہری غیر محفوظ اور شہر افراتفری کا شکار ہو کر رہ جاتا ہے۔

صرف چار دن بعد عام انتخابات ہونے کے باعث کراچی کے باسی خود کو ایک اہم موڑ پر پا رہے ہیں۔ یہ ان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اپنی آنکھیں کھولیں اور اپنا ووٹ سوچ سمجھ کر ڈالیں، ایک ایسی پارٹی کا انتخاب کریں جو کراچی اور اس کے شہریوں کو ان کا جائز حصہ دلانے کے لیے پرعزم ہو۔ آنے والے انتخابات کراچی والوں کے لیے ایک سنہری موقع ہیں کہ وہ بہتر شہری سہولیات بشمول ڈرینج سسٹم کے لیے اپنے مطالبات کو ووٹ کی شکل دیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے لوگ اپنے شہر کی طویل المدتی بہتری کو عارضی فوائد پر ترجیح دیں۔ ایسی جماعت کو ووٹ دینا جس کے پاس شہری ترقی کے لیے ٹھوس منصوبہ ہو بہت ضروری اور کراچی کے شہریوں کے شعور کا امتحان ہے اور اس امتحان میں بہرحال ناکامی کوئی آپشن نہیں ہونا چاہئے۔

Related Posts