اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں مختلف یونیورسٹیز کے طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے سارا سال آن لائن کلاسز کا اجراء کیا گیا اب ریگولرز امتحانات لینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی ہے۔
اسلام آباد ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے سامنے مختلف یونیورسٹیز کے طلباء نے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری فیس 1 لاکھ 66 ہزار روپے ہے مگر ہمیں سہولتیں نہیں دی جاتی ہیں۔ 9 ماہ پہلے تک ہماری یونیورسٹیز کی کوئی بلڈنگ تھی۔
ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے احتجاجی طلباء کا کہنا تھا کہ ہمیں 90% آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھایا گیا ہے اب ہم سے ریگولر امتحانات کا مطالبہ یونیورسٹی کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ ہماری یونیورسٹیز کی جانب سے ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے۔ اب ہمیں یونیورسٹیز کی طرف سے ای میلز آئی ہیں کہ احتجاج کرنے والے تمام طلباء کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے ہماری یونیورسٹی ہمیں دبا رہی ہے اور ایچ ای سی کی پالیسی کے خلاف جا رہی ہے جو کہ نا منظور ہے۔
طلباء کا کہنا تھا کہ ایچ ای ڈی کی پالیسی کے مطابق جو کورس آن لائن پڑھایا جاتا ہے اسی کے آن لائن ہی امتحانات لیے جانے چاہئیں، اب یونیورسٹی کی بلڈنگ مکمل ہوچکی ہے پہلے یونیورسٹی بلڈنگ سرے سے ہی موجود نہیں تھی اب یونیورسٹی والے ہمیں بلا رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ریگولر امتحان دو۔ اب ایسا ممکن نہیں ہمیں فزیکل امتحانات کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔
احتجاجی طلباء کا کہنا ہے کہ ہم نے کوئی روڈ بلاک نہیں کیا، ہمارا احتجاج پرامن ہے ہماری یونیورسٹی ہمارے ساتھ زیادتی کر رہی ہے ہے، ورنہ اس گرمی میں کون باہر نکلتا ہے ہم نے ہر طریقے سے یونیورسٹی انتظامیہ سے بات چیت کی جب ہماری بات نہیں سنی گئی تو ہم مجبور ہوکر احتجاج کے لیے نکلے ہیں۔