سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا
سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدالت نے سابق صدرِ پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس پر ان کے وکیل کی غیر موجودگی میں فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف 28 نومبر تک کے لیے فیصلہ محفوظ کیا ہے جو مقررہ تاریخ پر سنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی لندن روانگی پر فواد چوہدری کی شدید تنقید

عدالت میں جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ سابق صدر کے وکیل کہاں ہیں؟

رجسٹرار نے معزز عدالت کو آگاہ کیا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل عمرے کی ادائیگی پر گئے ہوئے ہیں اور اِس وقت سعودی عرب میں موجود ہیں جس پر معزز عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ ہم نے سابق صدر کو دلائل کے لیے تیسری بار موقع دیا جبکہ استغاثہ کی طرف سے کیس میں تحریری دلائل پہلے ہی آچکے ہیں۔ پرویز مشرف کی طرف سے دلائل پر جواب نہیں دیا گیا۔

معزز جج نے ہدایت کی کہ 26 نومبر تک پرویز مشرف کے وکیل کو موقع دیتے ہیں کہ اگر چاہیں تو استغاثہ کے دلائل کا تحریری جواب جمع کروائیں۔

بعدازاں عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں سابق صدر پرویزمشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئےتمام جائیداد اور بینک اکاؤنٹ ضبط کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شوکت کمال ڈار نےیکم نومبر کو بینظیر بھٹوقتل کیس کی سماعت کی، اس موقع پرعدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا اور ان کےدائمی وارنٹ جاری کردیے۔

مزید پڑھیں: بینظیر قتل کیس: سابق صدر پرویز مشرف کی تمام جائیداد ضبط کرنے کاحکم

Related Posts