برطانوی شخص کو دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹ شدہ آنکھ مل گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

British man gets world's first 3D printed eye

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لندن:برطانیہ کے مورفیلڈز آئی ہسپتال میں ایک برطانوی شخص دنیا کا پہلا مریض بن گیا جسے تھری ڈی پرنٹ شدہ آنکھ لگائی گئی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق 47 سالہ اسٹیو ورزے ہیکنی ایسٹ لندن سے تعلق رکھنے والے انجینئر ہیں جنہیں پہلی مکمل ڈیجیٹل مصنوعی آنکھ لگائی گئی ہے۔

اسپتال کے مطابق روایتی مصنوعی آنکھ کو فٹ کرنے کے طریقہ کار کے لیے آنکھ کے ساکٹ سے مولڈ لینے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ڈیجیٹل پرنٹ شدہ آنکھ کی تفصیلی تصویر بنانے کے لیے صرف ساکٹ کے ڈیجیٹل اسکین کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:موڈرناکانئے کورونا ویرینٹ اومی کرون کیلئے بوسٹر شارٹ تیار کرنیکا اعلان

اسٹیو ورزے کی آنکھ 20 سال کی عمر میں ضائع ہوگئی تھی اور اس وقت سے وہ ایسی مصنوعی آنکھ استعمال کر رہا تھا جسے ہر پانچ سال بعد تبدیل کرنا پڑتا تھا۔

اسٹیو ورزے کا کہنا ہے کہ اگرچہ تھری پرنٹر سے بنی آنکھ میں بینائی نہیں آئے گی لیکن امید ہے اس سے ان کا اعتماد بحال رہے گا، ان کا کہنا ہے کہ پلاسٹک سے بنی نئی آنکھ کی وجہ سے اُن میں خود اعتمادی آئی ہے اور وہ بار بار خود کو آئینے میں دیکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسپتالوں میں ڈاکٹر کلینکل ٹرائل کے تحت مریضوں کو تھری ڈی پرنٹر سے بنی آنکھ لگانے کا تجربہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس عمل کے نتیجے میں کچھ عرصے بعد مصنوعی آنکھ کی تبدیلی کے اخراجات کم یا ختم ہو جائیں گے۔

Related Posts